منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

افغانستان کے اہم ترین صوبے کے گورنر نے بغاوت کردی،اشرف غنی کے احکامات قبول کرنے سے انکار،بڑا اعلان کردیا

datetime 21  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)افغان صوبہ بلخ کے بااختیار گورنر عطا محمد نور نے ملکی صدر محمد اشرف غنی کی جانب سے استعفی قبول کیے جانے کے بعد عہدے سے برطرف ہونے سے انکار کر دیا ، گورنر عطا محمد نورگزشتہ 16 برسوں سے اس عہدے پر براجمان ہیں، ان کا شمار ایک ایسی سرمایہ دار اور بااختیار شخصیت کے طور پر ہوتا ہے، جس کے پاس مسلح حامیوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق حالیہ تنازعہ

اس وقت پیدا ہوا جب دو روز قبل مقامی حکومتوں کے خود مختار ادارے کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں اعلان کیا گیا کہ صدر غنی نے گورنر عطا محمد نور کا استعفی قبول کر لیا ہے اور انجینئر داؤد کو بلخ کے نئے گورنر کی حیثیت سے منتخب کر لیا ہے۔ انفرادی طور پر عطا محمد نور اور صوبے میں ان کے حامی عہدیداروں نے فیصلہ ماننے سے واضح انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے افغانستان متعین غیر ملکی افواج کو مداخلت نہیں کرنے کا کہا اور اپنے عہدے کے دفاع کا عزم ظاہر کیا ۔ دارالحکومت کابل میں ان کی جماعت کے صدر اور ملکی وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی نے ہنگامی اجلاس کے بعد صدر غنی پر زور دیا کہ وہ اپنے فیصلے پر پھر سے غور کریں اور ساتھ ہی یہ دھمکی بھی دی ہے کہ دوسری صورت میں ‘جمعیت’ حکومت سے علیحدہ ہوجائے گی، جس کے بعد پیدا ہونے والے حالات کے ذمہ دار صدر مملکت خود ہوں گے۔  گورنر عطا محمد نور نے ملکی صدر محمد اشرف غنی کی جانب سے استعفی قبول کیے جانے کے بعد عہدے سے برطرف ہونے سے انکار کر دیا ، گورنر عطا محمد نورگزشتہ 16 برسوں سے اس عہدے پر براجمان ہیں، ان کا شمار ایک ایسی سرمایہ دار اور بااختیار شخصیت کے طور پر ہوتا ہے، جس کے پاس مسلح حامیوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ حالات کے ذمہ دار صدر مملکت خود ہوں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…