سراجیوو (مانیٹرنگ ڈیسک) مشرقی یورپی ملک بوسنیا نے کہاہے کہ غیر قانونی مہاجرت سے نمٹنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں، ایسے تارکین وطن کی اکثریت کا تعلق الجزائر، پاکستان اور افغانستان سے ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق بوسنیا کے حکام نے بتایاکہ رواں برس غیر قانونی
طور پر اس مشرقی یورپی ملک کی حدود میں داخل ہونے والے تارکین وطن کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے،انہوں نے بتایاکہ مونٹی نیگرو اور بوسنیا کے مابین سرحد کے ذریعے غیر قانونی مہاجرت میں خاص طور پر اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔دوسری جانب بوسنیا پولیس اور سرحدوں کے نگران ادارے کے مطابق رواں برس کے آغاز سے لے کر اتوارتک حکام نے غیر قانونی طور پر ملکی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے ساڑھے چھ سو سے زائد تارکین وطن کو گرفتار کیا۔ گزشتہ برس غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے والے غیر ملکیوں کی تعداد ایک سو سے بھی کم تھی۔ملکی بارڈر پولیس کے مطابق رواں برس اکتوبر میں 105، نومبر میں 76 جب کہ دسمبر کے پہلے پندرہ دنوں میں 103 افراد غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کیے گئے۔ علاوہ ازیں اڑتالیس افراد نے غیر قانونی طور پر بوسنیا کی بین الاقوامی سرحد عبور کر کے دوسرے ممالک جانے کی کوشش بھی کی۔بوسنیا ہیرسے گووینا کے حکام کے مطابق اس برس اب تک جن غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا گیا ان میں الجزائر کے 103، پاکستان کے 97 اور افغانستان کے 82 شہری شامل تھے۔