ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک فلسطینی ارب پتی تاجر اور اردن کے سب سے بڑے قرض دہندہ عرب بینک کے سربراہ کو سعودی عرب میں پوچھ گچھ کے لیے حراست میں رکھا گیا تاہم پانچ دن بعد رہا کر دیا گیا۔ وہ کاروباری دورے پر ریاض پہنچے تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق
لمصری نامی ارب پتی فلسطینی کے دوستوں اور خاندانی ذرائع نے کہاکہ المصری کو سعودی دارالحکومت ریاض پہنچنے پر حراست میں لیا گیا جہاں انہیں اپنی کاروباری کمپنیوں کے اجلاسوں کی سربراہی کرنا تھی۔ المصری نے اپنے دوستوں اور کاروباری افراد کو ایک ڈنر پر مدعو کر رکھا تھا جسے انہیں ملتوی کرنا پڑا ۔ معتبر ذرائع کا کہنا تھا کہ المصری کو گزشتہ ماہ سعودی شہزادوں، وزراء اور کاروباری افراد کے بڑے پیمانے پر ہونے والی گرفتاریوں کے تناظر میں سعودی عرب جانے سے خبردار کیا گیا تھا۔المصری کو حراست میں لیے جانے کے معاملے سے واقف ایک اور ذریعے کے بقول وہ اپنے کاروبار سے متعلق سوالات کے جواب دے رہے ہیں تاہم اس ذریعے نے المصری کو حراست میں لیے جانے سے متعلق کوئی وضاحت نہیں کی۔سعودی میڈیا کے مطابق سعودی حکومت نے معروف فلسطینی کاروباری شخصیت صبیح المَصری کو رہا کر دیا ہے۔ امکان ہے کہ وہ جلد ہی سعودی عرب سے رخصت ہو جائیں گے۔ المَصری کی رہائی کی تصدیق اْن کے اہل خانہ نے بھی کردی ۔