اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)بنگلہ دیش بھارت نوازی میں ہر حد پار کر گیا، سقوط ڈھاکہ کے دن پاکستان کی محبت میں ریلی نکالنے والے طلبا کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کی آزادی والے دن سقوط ڈھاکہ کی یاد اور پاکستان کی محبت میں ریلی نکالنے والے 20طلبہ کو بنگلہ دیشی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ سقوط ڈھاکہ کی یاد اور پاکستان کی محبت میں ریلی
نکالنے والے طلبا کا تعلق اسلامی چھاترو شبیری نامی جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے سٹوڈنٹ ونگ سے بتایا جاتا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان طلبا کو اس لئے گرفتار کیا گیا ہے کیونکہ یہ بنگلہ دیش مخالف یعنی پاکستانی حمایت میں ریلی نکالنے کے لیے جمع ہوئے۔چٹاگانگ کی کوٹوال پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او محمد جاسم الدین کے مطابق طلبہ نے شہید مینار پر توڑ پھوڑ اور ہنگامہ کرنے کا پروگرام بھی بنا رکھا تھا۔تاہم دوسری جانب طلبہ تنظیم کے چٹاگانگ کے یونٹ رہنما نورالامین نے پولیس کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے کارکنان تو آزادی کی تقریبات میں شرکت کرنے کیلئے جمع ہوئے تھے۔خیال رہے کہ بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نی2010 میں متنازع جنگی ٹربیونل تشکیل دیا تھا جس نے جماعت اسلامی کی اعلیٰ قیادت کو پھانسی اور سزائیں سنائیں۔علاوہ ازیں بنگلہ دیش کی اعلیٰ عدالت نے 2013 میں جماعت اسلامی کے منشور کو ملک کے سیکولر آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد کردی تھی جبکہ حسینہ واجد حکومت کے ہی دور میں جماعت اسلامی کے رہنمائوں کو بنگلہ دیش میں متنازع فیصلوں پر سزائے موت اور پھانسیاں دی جا چکی ہیں۔