الریاض (این این آئی)سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ایک شاہی فرمان کے تحت نجی شعبے کی امداد کے لیے 19 ارب 20 کروڑ ڈالرز ( 72 ارب سعودی ریال) کی رقم مختص کرنے کی منظوری دے دی ۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق شاہ سلمان نے یہ فیصلہ ولی عہد ،وزیر دفاع اور وزارتی کونسل کے نائب صدر شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے پیش کردہ سمری کی بنیاد پر کیا ہے۔
اس شاہی حکم نامے کے مطابق نجی شعبے کے لیے مختص کردہ رقم میں سے سب سے زیادہ مکانوں کی تعمیر کے لیے آسان شرائط پر قرضوں کی صورت میں دی جائے گی ۔اس کی مالیت 21 ارب 30 کروڑ سعودی ریال ہوگی ۔چھوٹے اور درمیانے کاروباروں کے لیے بالواسطہ طور پر ایک ارب 60 کروڑ ریال دیے جائیں گے۔ویڑول ( بصری) نجی شعبے کے لیے دو کروڑ سعودی ریال دیے جائیں گے۔اس اقدام کا مقصد نجی شعبے کو متحرک کرنا،قومی کمپنیوں کی مسابقتی صلاحیتوں میں اضافہ اور ان کی مصنوعات کو ترقی دینا ہے۔اس سے سعودی عرب میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور سعودی ویڑن 2030ء کے مطابق قومی معیشت کی ترقی کے لیے نجی شعبے کے کردار میں اضافہ ہوگا۔اور رہائشی مکانوں کے لیے 21 ارب 30 کروڑ سعودی ریال کے قرضے مختص کیے جائیں گے۔معاشی منصوبوں کے لیے 10 ارب ریال مختص کیے گئے ہیں۔ ڈیڑھ ارب ریال خسارے کا شکار ہونے والی کمپنیوں کو دیے جائیں گے۔ چھوٹی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کے لیے 2 ارب 80 کروڑ ریال کا ایک سرکاری فنڈ قائم کیا جائے گا۔ 40 کروڑ ریال جدید ائیر کنڈیشننگ آلات کی خریداری پر صرف کیے جائیں گے۔پانچ ارب ریال برآمدات کے لیے مختص ہوں گے۔80 کروڑ ریال کفالہ کے سرمائے میں اضافے کے لیے دیے جائیں گے۔اس پروگرام کے تحت چھوٹے اور درمیانے
درجے کے کاروباروں کو قرضے کی شکل میں رقوم کی دی جاتی ہیں۔ ایک ارب 60 کروڑ ریال چھوٹے اور درمیانے کاروباروں کی بالواسطہ مالی معاونت کے لیے دیے جائیں گے۔ کسٹم فیس کی مد میں چھوٹے اور درمیانے کاروباروں کو سات ارب ریال لوٹائے جائیں گے۔
پانچ ارب ریال بھاری سرمایہ کاری کے امدادی پروگرام کے لیے مختص کیے گئے ہیں لیکن حکومت نے اس کی مزید تفصیل نہیں بتائی ہے۔ دو ارب 56 کروڑ ریال سعودی عرب میں براڈ بینڈ اور فائبر آپٹیکس انفرا اسٹرکچر کی بہتری پر صرف کیے جائیں گے۔ مملکت میں جدید تعمیراتی تیکنیکوں کے فروغ کے لیے 13 ارب 87 کروڑ ریال مختص کیے گئے ہیں۔