اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیلی حکومت تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد پوری مسلم دنیا میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی نہ صرف مسلم ممالک بلکہ دیگر ممالک نے بھی امریکی صدر کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ، اسی سلسلے میں مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی کا اجلاس استنبول میں ہو رہا ہے، اس اجلاس میں اسلامی دنیا اپنے مشترکہ موقف کا اعلان کرے گی، پاکستان کی
جانب سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ،شہبازشریف اور وزیرخارجہ خواجہ آصف ترکی پہنچے،او آئی سی کا یہ سربراہ اجلاس ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کی طرف سے بلایا گیا ہے، او آئی سی کے اجلاس میں تقریباً 26 اسلامی ممالک کے سربراہان شرکت کی ہے۔سربراہ اجلاس سے قبل وزراء خارجہ کونسل کا اجلاس بھی ہو گا جس میں وزیر خارجہ محمد آصف شرکت کریں گے۔ وزیراعظم فلسطین کے عوام کے لئے پاکستان کے عوام اور حکومت کی غیرمتزلزل حمایت کے جذبات پہنچائیں گے۔پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے وہ اسلامی تعاون تنظیم پر زور دیں گے کہ بیت المقدس کے معاملے پر مشترکہ موقف اپنایا جائے اور امریکی انتظامیہ سے اپنے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا جائے گا،پاکستانی حکومت اور عوام کو القدس کے معاملے پر انتہائی تشویش ہے، اس طرح کا اقدام بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں خاص طور پر یو این ایس سی آر 478 کی خلاف ورزی ہے۔ اس اجلاس میں امریکہ کی جانب سے اپنے سفارتخانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے فیصلے کا جائزہ لیا جائے گا۔57 رکنی تنظیم او آئی سی کی صدارت اس وقت ترکی کے پاس ہے اور ترک صدر طیب رجب اردوغان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اقدام کے خلاف آواز اٹھا چکے ہیں۔مسلم ممالک اپنا مشترکہ موقف اجلاس کے دوران پیش کریں گے۔