جمعرات‬‮ ، 05 جون‬‮ 2025 

شمالی کوریا کو نہ روکا گیا تو ایٹمی جنگ چھڑ جائیگی

datetime 13  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (آئی این پی) اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل بان کی مون یہ یقین ظاہر کیا ہے کہ شمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام کا مسئلہ حل کرنے کیلئے چین اہم کردار ادا کر سکتا ہے اور وہ شمالی کوریا کی ایٹمی جارحیت کو روک سکتا ہے ورنہ شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ ان کی طرف سے شروع کی گئی ایٹمی جنگ ناگزیر ہو جائے گی ۔ان خیالات کا اظہار بان کی مون نے بلوم برگ کے ساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں کیا ۔

انہوں نے کہا کہ میں چین کے صدر شی جن پھنگ سے گذشتہ ماہ میری ملاقات ہوئی ہے ۔انہوں نے یقین دلایا تھا کہ چینی حکومت شمالی کوریا کے خلاف سلامتی کونسل کی قراردادوں پر پورے خلوص کے ساتھ عملدرآمد کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک پڑوسی ملک ہونے کے حوالے سے جس کے ساتھ چین کا تجارتی حجم بہت زیادہ ہے ، اس لئے چین ایک ایسا ملک ہے جو اس سلسلے میں اپنا اہم کردار ادا کر سکتا ہے ، اس لئے ہماری خواہش ہے کہ

چین کو اس سلسلے میں اپنی کوششیں جاری رکھنی چاہئیں ۔یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ کے صدر ٹرمپ نے شمالی کوریا کے حوالے سے چینی حکومت کے کردار پر کچھ مایوسی کا اظہار کیا تھا کہ وہ شمالی کوریا کو بعض رکھنے کیلئے کافی کوششیں نہیں کررہا ،امریکہ کو یہ بھی خدشہ ہے کہ اگر شمالی کوریا نے امریکہ کے خلاف اعلان جنگ کر دیا تو چین اپنے ایشیائی ہمسائے کا ساتھ دے گا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…