سنکیانگ (آئی این پی )چینی طلباء تعلیم حاصل کرنے کے لئے مغربی ممالک کے مقابلے میں عرب ملکوں کو ترجیح دینے لگے ہیں۔تفصیلات کے مطابق شمالی چین کے صوبے شانزی سے تعلق رکھنے والے ایک بیس سالہ طالبعلم عمر نے جو عمان (اردن ) یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہے
بتایا کہ عرب ممالک میں تعلیم حاصل کرنا اس کا خواب تھا کیونکہ اس نے ہائی سکول تک عربی کی تعلیم حاصل کی تھی اس لئے اس نے مزید تعلیم کیلئے اردن کا انتخاب کیا کیونکہ وہ مسلمان ملکوں میں زیادہ مستحکم ملک ہے،چھٹیوں کے دوران وہ تاریخی مقامات کی سیر سے لطف اندوز ہوتا ہے ، مختلف شہروں میں جاتا ہے ، وہ مصر کے احرام دیکھتا ہے اور لبنان میں مختلف مزارات کی زیارت بھی کرتا ہے، اس نے اردن سے واپسی پر اس سال کے اوائل میں چین واپسی پر صوفیہ سے شادی کی جس کا تعلق چین کے خود مختار ریجن سنکیانگ یغور سے ہے ، شادی کے بعد اس کی بیگم نے بھی اسی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا اور دونوں ایک اپارٹمنٹ کرائے پر لے کر خوش و خرم رہ رہے ہیں ۔ایک اور چینی طالبعلم عید کا تعلق گانسو صوبے سے ہے اس نے بتایا کہ مشرقی وسطیٰ کی یونیورسٹیوں میں مغرب کے مقابلے میں فیس کم ہے ا س لئے ہم ان ممالک میں داخلے کو ترجیح دیتے ہیں ، یہاں مقامی لوگوں کے ساتھ مساجد میں جا کر عبادت بھی کرسکتے ہیں تا ہم عید کا کہنا ہے کہ ان ممالک میں ویزا کے بعض مسائل موجود ہیں جس سے ہمیں آنے جانے میں مشکلات درپیش ہوتی ہیں ، اس لئے کسٹمز حکام کو چاہئے کہ وہ چینی طلباء کیلئے سہولتیں فراہم کریں ۔