مقبوضہ بیت المقدس(سی پی پی )اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو یہ حقیقت تسلیم کر لینی چاہیے کہ یروشلم کا اسرائیل کا دارالحکومت ہونا امن کی جانب ایک قدم ہے، یروشلم3 ہزار سال سے اسرائیل کا دارالحکومت ہے اور کبھی بھی کسی اور کا دارالحکومت نہیں رہا ہے۔غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیرا عظم نتن یا ہو نے یہ بات امریکہ
کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد مسلم اور عرب دنیا میں جاری مظاہروں کے تناظر میں کہی ہے۔ یاہو نے کہا کہ یروشلم کے ساتھ یہودیوں کے ہزاروں سال کے تعلق کو مسترد کرنے کی کوششیں بے معنی ہیں، آپ یہ سب ایک انتہائی مقدس کتاب جسے تورات کہتے ہیں میں پڑھ سکتے ہیں۔ آپ اسے تورات کے بعد بھی پڑھ سکتے ہیں، آپ یہودیوں تاریخ میں اسے سنتے آئے ہیں، اسرائیل کا دارالحکومت کوئی اور نہیں یروشلم ہے۔اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ جتنا جلدی فلسطینی اس حقیقت کو تسلیم کریں گے اتنا جلدی ہم امن کی جانب بڑھیں گے۔دوسری جانب امریکی نائب صدر مائک پینس کے ترجمان نے فلسطینی حکام پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی مایوس کن ہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکی نائب صدر کے ساتھ ملاقات سے انکار کر دیا ہے۔جبکہ مصر میں بھی مسلمان اور مسیحی علما نے امریکی اعلان کے خلاف احتجاجا نائب صدر مائک پینس کے ساتھ طے شدہ ملاقاتوں سے انکار کر دیا ہے۔واضح رہے کہ لبنان میں امریکی سفارتخانے کے قریب اور کئی دیگر مقامات پر بھی مظاہریں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔جبکہ یروشلم میں بھی ایک فلسطینی کو ایک اسرائیلی سکیورٹی گارڈ پر چاقو سے وار کرکے اسے زخمی کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا۔