برلن(آن لائن )ماہرین نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے سمندروں میں سالانہ 80 لاکھ ٹن پلاسٹک کا فضلہ داخل ہورہا ہے جو لمحہ فکریہ ہے۔امریکی نشریاتی ادارے نے ایک نئی مطالعاتی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ سمندر میں داخل ہونے والی اس آلودگی کا ذریعہ صرف 10 بڑے دریا ہیں جن کے ذریعے ہر منٹ کے بعد کوڑے کرکٹ کے ایک ٹرک کے
برابر پلاسٹک کا فضلہ سمندر میں داخل ہو رہا ہے۔اس معاملے کے تحقیق کار جرمنی کے ماحولیاتی ریسرچ کے ادارے ہیلمولٹز کیکرسچیئن شمٹ نے بتایا کہ ایسا نظر آتا ہے کہ بڑے دریا یہ پلاسٹک منتقل کرتے ہیں اور یہ وہ دریا ہیں جہاں زیادہ آبادی ہے جن پر توجہ دے کر اس پلاسٹک کی مقدارکم کی جا سکتی ہے۔ان میں سے دو دریا نیل اور نائیجر میں جبکہ باقی آٹھ ایشیا میں ہیں جن میں گنگا، دریائے زرد ، یانگزے، ہائے ہی، پرل، میکانگ اور آمور شامل ہیں۔تحقیق کاروں نے دریاؤں کی آلودگی سے متعلق رپورٹ کا جائزہ لیااور اس کا مقابلہ انہوں نے اس فضلے سے کیا جو دریاؤں کے آس پاس کے علاقوں میں مناسب طریقے سے ٹھکانے نہیں لگایا جاتا ہے۔کرسچیئن شمٹ نے کہا کہ ان ترقی پذیر ملکوں میں فضلے کو ٹھکانے لگانے کے نظام کو بہتر کرنا ہو گا جہاں اقتصادی ترقی تیزی سے ہو رہی ہے۔ یہ دنیا بھر میں مسئلہ ہے صرف ترقی پذیر ملکوں تک محدود نہیں ہے۔