بدھ‬‮ ، 26 فروری‬‮ 2025 

سمندروں میں سالانہ کتنے لاکھ ٹن پلاسٹک کا فضلہ داخل ہورہا ہے،ماہرین کی رپورٹ میں تشویشناک انکشافات

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(آن لائن )ماہرین نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے سمندروں میں سالانہ 80 لاکھ ٹن پلاسٹک کا فضلہ داخل ہورہا ہے جو لمحہ فکریہ ہے۔امریکی نشریاتی ادارے نے ایک نئی مطالعاتی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ سمندر میں داخل ہونے والی اس آلودگی کا ذریعہ صرف 10 بڑے دریا ہیں جن کے ذریعے ہر منٹ کے بعد کوڑے کرکٹ کے ایک ٹرک کے

برابر پلاسٹک کا فضلہ سمندر میں داخل ہو رہا ہے۔اس معاملے کے تحقیق کار جرمنی کے ماحولیاتی ریسرچ کے ادارے ہیلمولٹز کیکرسچیئن شمٹ نے بتایا کہ ایسا نظر آتا ہے کہ بڑے دریا یہ پلاسٹک منتقل کرتے ہیں اور یہ وہ دریا ہیں جہاں زیادہ آبادی ہے جن پر توجہ دے کر اس پلاسٹک کی مقدارکم کی جا سکتی ہے۔ان میں سے دو دریا نیل اور نائیجر میں جبکہ باقی آٹھ ایشیا میں ہیں جن میں گنگا، دریائے زرد ، یانگزے، ہائے ہی، پرل، میکانگ اور آمور شامل ہیں۔تحقیق کاروں نے دریاؤں کی آلودگی سے متعلق رپورٹ کا جائزہ لیااور اس کا مقابلہ انہوں نے اس فضلے سے کیا جو دریاؤں کے آس پاس کے علاقوں میں مناسب طریقے سے ٹھکانے نہیں لگایا جاتا ہے۔کرسچیئن شمٹ نے کہا کہ ان ترقی پذیر ملکوں میں فضلے کو ٹھکانے لگانے کے نظام کو بہتر کرنا ہو گا جہاں اقتصادی ترقی تیزی سے ہو رہی ہے۔ یہ دنیا بھر میں مسئلہ ہے صرف ترقی پذیر ملکوں تک محدود نہیں ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بے چاری بھوک سے مر گئی


آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…