پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

سمندروں میں سالانہ کتنے لاکھ ٹن پلاسٹک کا فضلہ داخل ہورہا ہے،ماہرین کی رپورٹ میں تشویشناک انکشافات

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(آن لائن )ماہرین نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے سمندروں میں سالانہ 80 لاکھ ٹن پلاسٹک کا فضلہ داخل ہورہا ہے جو لمحہ فکریہ ہے۔امریکی نشریاتی ادارے نے ایک نئی مطالعاتی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ سمندر میں داخل ہونے والی اس آلودگی کا ذریعہ صرف 10 بڑے دریا ہیں جن کے ذریعے ہر منٹ کے بعد کوڑے کرکٹ کے ایک ٹرک کے

برابر پلاسٹک کا فضلہ سمندر میں داخل ہو رہا ہے۔اس معاملے کے تحقیق کار جرمنی کے ماحولیاتی ریسرچ کے ادارے ہیلمولٹز کیکرسچیئن شمٹ نے بتایا کہ ایسا نظر آتا ہے کہ بڑے دریا یہ پلاسٹک منتقل کرتے ہیں اور یہ وہ دریا ہیں جہاں زیادہ آبادی ہے جن پر توجہ دے کر اس پلاسٹک کی مقدارکم کی جا سکتی ہے۔ان میں سے دو دریا نیل اور نائیجر میں جبکہ باقی آٹھ ایشیا میں ہیں جن میں گنگا، دریائے زرد ، یانگزے، ہائے ہی، پرل، میکانگ اور آمور شامل ہیں۔تحقیق کاروں نے دریاؤں کی آلودگی سے متعلق رپورٹ کا جائزہ لیااور اس کا مقابلہ انہوں نے اس فضلے سے کیا جو دریاؤں کے آس پاس کے علاقوں میں مناسب طریقے سے ٹھکانے نہیں لگایا جاتا ہے۔کرسچیئن شمٹ نے کہا کہ ان ترقی پذیر ملکوں میں فضلے کو ٹھکانے لگانے کے نظام کو بہتر کرنا ہو گا جہاں اقتصادی ترقی تیزی سے ہو رہی ہے۔ یہ دنیا بھر میں مسئلہ ہے صرف ترقی پذیر ملکوں تک محدود نہیں ہے۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…