دبئی(این این آئی)مصنوعی ذہانت اور جدید ٹیکنالوجی کو روز مرہ زندگی میں استعمال میں لانے کی پالیسی کے تحت دبئی پولیس نے حال ہی میں ٹریفک پولیس میں روبوٹ تعینات کرنا شروع کیے تھے۔ متحدہ عرب امارات اس باب میں ایک قدم اور آگے بڑھتے ہوئے اب فوج کے شعبے میں بھی روبوٹ کی تعیناتی کی تیاری کررہا ہے۔دبئی کی پولیس میں اسمارٹ سروسز کے شعبے کے
ڈائریکٹر بریگیڈیئر خالد ناصر الرزوقی نے عرب ٹی وی سے بات چیت میں کہاکہ ہم فوج کے شعبے میں بھی روبوٹ کی تعیناتی کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔دبئی میں منعقدہ ‘سائنس چوٹی کانفرنس‘ میں شرکت کے موقع پر الرزوقی نے کہا کہ دبئی میں 27 مختلف سروسز جنہیں انسانی ہاتھوں سے انجام دیا جاتا تھا اب روبوٹس کے حوالے کی جا چکی ہیں۔ دبئی میں پولیس اسمارٹ مرکز قائم کیا گیا ہے۔ اس مرکز میں کسی ثالث کا وکیل کے بغیر روبوٹس شہریوں کو ڈیل کرتے ہیں۔الرزوقی کا کہنا تھا کہ حکومت نے 2018ء میں زیادہ سے زیادہ اسمارٹ پولیس مراکز کے قیام کے ذریعے شہریوں کی 80 فی صد تعداد کے مسائل ان اسمارٹ مراکز میں حل کرنے کی پالیسی اپنائی ہے تاکہ حکومتی مراکز کی طرف لوگوں کو جانے کی زحمت نہ کرنا پڑے اور ان کی شکایات تیزی کے ساتھ نمٹائی جاسکیں۔دبئی پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ٹریفک حادثات اور ٹریفک چالان کے معاملے میں روبوٹ سے کسی غلطی کا کوئی امکان نہیں۔ انسان بہت سے خارجی عوامل سے متاثر ہوتا ہے مگر روبوٹ پر کسی قسم کے انسانی عامل اثر انداز نہیں ہوتے۔ایک سوال کے جواب میں الرزوقی کا کہنا تھا کہ 2020ء تک دنیا بھر میں 70 لاکھ انسانوں کی جگہ روبوٹ خدمات انجام دینا شروع کردیں گے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ روبوٹ سروسز کے نتیجے میں انسانی روزگار متاثر نہیں ہوگا۔