اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)میانمار میں بھارت کا بڑھتا ہوا اثرورسوخ، ینگون ائیرپورٹ پر بھارتی ائیرفورس کے طیاروں کی موجودگی نے سب کو حیران کر دیا،مودی چاہتے تو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام روکنے میں موثر کردار ادا کر سکتے تھے مگر انہوں نے میانمار میں کیا یہاں سے جان بچا کر بھاگ کر بھارت پہنچنے والوں کو بھی غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ملک سے نکالنے کا اعلان کر دیا ہے، معروف پاکستان صحافی اقرار الحسن کی برما سے تازہ رپورٹ نے چین کے
ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی بھارتی سازش کا پردہ فاش کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی صحافی و اینکر اقرار الحسن جو ان دنوں میانمار کی بگڑتی صورتحال کی کوریج کیلئے ینگون میں موجود ہیں نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں پر برمی فوج اور بدھ غنڈوئوں کے مظالم کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے اور بھارتی لابی اور اثرورسوخ میانمار میں کافی زیادہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ اقرار الحسن نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ جب ائیرپورٹ پر پہنچے تو انہوں نے اپنے طیارے کی کھڑکی سے ینگون ائیرپورٹ پر بھارتی ائیرفورس کے طیاروں کو دیکھا۔ اقرار الحسن کا کہنا تھا کہ بھارت اگر چاہتا تو رکھائن میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کو رکوا نے میں اہم کردار ادا کر سکتا تھا مگر مودی نے ایسا نہیں کیا بلکہ جان بچا کر بھاگ کر بھارت پہنچنے والوں کو دہشتگرد قرار دیتے ہوئے انہیں بھارت سے نکالنے کا اعلان کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ اقرار الحسن کی رپورٹ میں جن باتوں کا انکشاف کیا گیا ہے ان باتوں کو بین الاقوامی میڈیا بھی اپنی رپورٹس میں جگہ دے چکا ہے ۔ دنیا کی نظروں سے اوجھل میانمار کی ریاست رکھائن جہاں کی اکثریتی آبادی روہنگیا مسلمانوں پر مشتمل ہے اس وقت اہمیت اختیار کر گئی تھی جب چین نے اس علاقے کو اپنے منصوبے ون بیلٹ ون روڈ میں شامل کیا تھا۔ چین کے منصوبے کو سبوتاژ کرنے کیلئے امریکہ اور یورپ کی آشیرباد حاصل ہوتے ہی بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘سرگرم ہو گئی اور پہلے سے بدھ اورروہنگیا مسلمانوں کے درمیان موجود اختلافات کو ہوا دےکر قتل و غارت گری اور فسادات کا سلسلہ شروع کر دیا