نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کا نسلی طور پر صفایا کیا جارہا ہے۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق زید ابن رعد حسین نے کونسل میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میانمار حکومت روہنگیا مسلم اقلیت کو منظم انداز میں نشانہ بنارہی ہے۔زید ابن رعد حسین نے میانمار پر اپنا ظالمانہ فوجی آپریشن بند کرنے کے لیے زور دیتے ہوئے کہا
کہ میانمار حکومت نے انسانی حقوق کے تفتیشی اہلکاروں کو متاثرہ علاقوں تک جانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے، اس لیے وہاں کے حالات کا پوری طرح اندازہ نہیں لگایا جاسکتا، تاہم موجودہ صورتحال مسلمانوں کی نسل کشی کی بدترین مثال ہے۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے کہا کہ میانمار میں جاری فوجی آپریشن میں مسلمانوں کو بلاامتیاز نشانہ بنایا جارہا ہے جس کے دوران بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں تک کا خیال نہیں رکھا جارہا، ہمیں برمی فوج اور مقامی ملیشیا کی متعدد اطلاعات اور سیٹ لائٹ تصاویر موصول ہوئی ہیں جن میں وہ روہنگیا مسلمانوں کے گاؤں کے گاؤں جلا رہے ہیں جبکہ ماورائے عدالت قتل عام کا مستقل سلسلہ جاری ہے، یہاں تک کہ نقل مکانی کرنے والے معصوم عام شہریوں تک کو گولیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔زید ابن رعد حسین نے میانمار پر زور دیا کہ اپنا سفاکانہ فوجی آپریشن بند کرے، انسانی حقوق کی تمام خلاف ورزیوں کا حساب دے، اور روہنگیا آبادی کے خلاف بہیمانہ اور وسیع امتیازی سلوک کو بند کرے۔ انہوں نے برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کو واپس آنے سے روکنے کے لیے سرحد پر بارودی سرنگیں بچھانے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔