ہفتہ‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2024 

بحران کے خاتمے کے لیے قطرکو دہشت گردی کی مدد ختم کرنا ہوگی،سعودی عرب

datetime 11  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(این این آئی)سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ ان کا ملک روس کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ سمیت تمام شعبوں میں تعاون کے فروغ کا خواہاں ہے۔ قطر کے ساتھ اس وقت تک بحران ختم نہیں ہوگا جب تک دوحہ دہشت گردی کی معاونت بند نہیں کرتا۔عرب ٹی وی کے مطابق سعودی وزیرخارجہ نے ان خیالات کا اظہار اپنے روسی ہم منصب سیرگی لاوروف کے دورہ ریاض کے موقع پہ ایک مشترکہ پریس

کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات سب کو اچھی طرح معلوم ہے کہ ہم قطر سے کیا چاہتے ہیں۔ دوحہ کے ساتھ جاری بحران کا ٹھوس حل کا راستہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے مگر یہ اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک قطر دہشت گردی کی حمایت اور مدد بند کرتے ہوئے اشتہاریوں کو پناہ دینے اور دوسرے ملکوں کے خلاف نفرت کو ہوا دینے کا سلسلہ نہیں روکتا۔عادل الجبیر نے کہا کہ قطر کی جانب سے دہشت گردی کی مسلسل معاونت اور حمایت پوری دنیا نے مسترد کردی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ دوحہ ہمارے تمام مطالبات پورے کرتے ہوئے تعلقات کے ایک نئے باب کا آغاز کرے۔ایک سوال کے جواب میں سعودی وزیرخارجہ نے کہا کہ ان کا ملک شام میں محفوظ زون کے قیام اور سیاسی عمل کے جلد از جلد شروع کیے جانے کا خواہاں ہے۔یمنی بحران سے متعلق روسی موقف کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علاقائی مسائل اور تنازعات میں ماسکو اور ریاض کے موقف میں کافی حد تک ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں عادل الجبیر نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فلسطین۔ اسرائیل امن بات چیت کی بحالی کے لیے نیا طریقہ کار وضع کرنے کوشش کررہے ہیں۔اس موقع پر روسی وزیرخارجہ لاوروف نے کہا کہ ہم روس اور سعودیہ کے درمیان باہمی تعاون بڑھانے کے لیے نئے افق تلاش کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ماسکو قطر اور دوسرے عرب ملکوں

کے درمیان جاری کشیدگی دور کرنے کے لیے کویت کی ثالثی کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ خلیج تعاون کونسل علاقائی تنازعات کے حل کا بہترین فورم ہے اور اس کے وضع کردہ اصولوں کی حفاظت کی جانی چاہیے۔انہوں نے توقع ظاہر کی کہ خلیجی بحران کے حل کے لیے جاری مفاہمتی کوششیں جلد ثمر آور ثابت ہوں گی۔شام کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے سیرگی لاوروف نے کہا کہ شام میں محفوظ زون کا

قیام بحران کو حل کرنے کا نیا موقع فراہم کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ خطے میں دہشت گردی کا خطرہ اب بھی موجود ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جامع حکمت عملی کے تحت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور روس شامی اپوزیشن کی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔ایک سوال کے جواب میں لاوروف نے کہا کہ روس اقوام متحدہ اور گروپ چار کے ساتھ مل کر اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان جاری تنازع کے حل کی حمایت کرتا رہے گا۔

موضوعات:



کالم



صدقہ


وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…