ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان کے اہم وزیر نے سعودی عرب پر سنگین الزام عائد کردیا

datetime 10  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی )وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے حج آپریشن کے دوران پاکستانیوں کے لئے مسائل پیدا ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے اس کی ذمہ داری سعودی عرب پر عائد کردی حجاج کی تعداد میں اضافہ اور سعودی کمپنیوں کے باعث بعض مسائل پیدا ہوئے ہیں،حج شکایات کی آزادانہ تحقیقات کرانے کے لئے سعودی حکومت سے باضابطہ رابطہ کیا گیا ہے ٹرانسپورٹ کی سہولت نہ ملنے والے انچاس ہزار حجاج کو اڑھائی سو ریال فی کس واپس کر رہے ہیں

جن حجاج کو عزیزیہ سے باہ ٹھہرائے گئے نوہزار حجاج کو فی کس تین سو ریال واپس کردیے ہیں۔ اس سال ایک لاکھ اناسی ہزار نے حج کیا،چھتیس ہزار پچھلے سال سے زیادہ حاجیوں نے حج کیا۔گزشتہ روز وزارت مذہبی امور میں منعقدہ پوسٹ حج پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کا کہنا تھا کہ بطور مجموعی حج انتظامات میں جو شکایات سامنے آئی ہیں اس کی وجہ چند سال قبل سے سعودی حکومت کی جانب سے تمام ممالک کا بیس فیصد کم کیا گیاحج کوٹہ بحال کرنا تھی جس کے باعث تعداد کے لحاظ سے سعودی انتظامات کم پڑ گئے۔ ٹرانسپورٹ کی سہولت نہ ملنے والے انچاس ہزار حجاج کو اڑھائی سو ریال فی کس واپس کر رہے ہیں جن حجاج کو عزیزیہ سے باہ ٹھہرائے گئے نوہزار حجاج کو فی کس تین سو ریال واپس کردیے ہیں۔ پاکستانی حاجیوں کودیگر ممالک کی نسبت کم مشکلات پیش آئیں جو مشکلات پیش آئی ہیں ان میں سے زیادہ تر کا تعلق سعودی کمپنیوں سے ہے جن کی شکایات کا مسودہ سعودی حکومت کے حوالے کردیا ہے جسے پاکستانی عوام کے سامنے لانے کو تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ امسال ایک سو پانچ حاجی وفات پا گئے ہیں۔ایک سوال میں انہوں نے کہا کہ نئی اور پرانی تمام حج کمپنیوں کا کوٹہ اس سال ختم ہو گیا ہے آئندہ حج سے پہلے تمام کمپنیوں کو ایک پیمانے سے گزارنے کے بعد میرٹ پر کوٹہ الاٹ کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کا کہنا تھا کہ ہاکس بے اور عوامی مرکز میں آگ سے قیمتی جانوں کے ضیائع پر افسوس ہے۔2017

کا نواز حکومت کا 5 واں حج آپریشن تھا،تمام 5 حج آپریشن خوش اسلوبی انجام کو پہنچے ہیں،گزشتہ ادوار کی نسبت بہت تبدیلی آئی ہے۔انہوں نے کہاکہ 20 فیصد اضافے کے ساتھ اس سال دنیا بھر سے 22 لاکھ سے زائد حجاج نے فریضہ حج ادا کیا،سرکاری اسکیم میں 50 حجاج کا اضافہ ہوا ہے،مرکزیہ میں 98 ہزارحجاج کو ریائش دی گئی، 9 ہزار حجاج کو مرکزیہ سے باہر رہائش دی گئی یہاں اخراجات کم ہوتے ہیں اس لیے مرکزیہ سے باہر رہنے والوں خو 3 سو ریال ان 9 ہزار حجاج کو واپس دیئے گئے۔

سردار محمد یوسف نے کہا کہ دوران حج میں خود وہاں موجود تھا اور انتطامات کا جائزہ لیتا رہا،تمام حاجیوں کے لیے 3 وقت کھانے کا انتظام کیا گیا تھا،مشائر میں تین وقت کے کھانے کا معاہدہ سعودی کمپنیوں سے کیا،مشائر میں 5 دن موسسہ جنوبی ایشیاء کی ذمہ داری تھی انہیں تمام انتطامات کے کیے ادائیگیاں ایڈوانس دی گئیں۔انہوں نے کہاکہ منی میں جگہ کی کمی کی شکایت ضرور ملی ہے۔

ٹرانسپورٹ کے ٹکٹ 2 لاکھ 80 ہزار مجموعی حجاج کو ملے جبکہ 49 ہزار پاکستانی حجاج کو بھی ٹرین کے ٹکٹ ملے تاہم ٹرانسپورٹ کی مشکلات بھی آئی ہیں جو سعودی حکومت کی ہی ذمہ داری تھی۔سردار محمد یوسف نے بتایاکہ 57 ہزار 290 حجاج کو بسوں کے کرایے واپس کیے جارہے ہیں،45 کروڑ روپیہ ٹرانسپورٹ نہ ملنے پر حجاج کو واپس کیا جارہا ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ دوسرے ممالک کے حجاج کی نسبت ہمارے حج انتظامات کو دیگر ممالک کے حاجیوں نے سراہا ہے

حتیٰ کہ نجی طور پر حج پر جانے والے حجاج نے بھی سرکاری انتطامات کی تعریف کی۔انہوں نے بتایاکہ اب تک 15 ہزار 137 حجاج وطن واپس آچکے ہیں،9 سیکٹرز میں ڈسپنسریاں بنائی گئی تھیں،پاکستانی اسپتالوں میں دوائیاں بہتر انداز میں بھجوائی گئی تھیں،حجاج کا علاج معالجہ اچھے انداز میں کیا جارہا تھا۔انہوں نے بتایا کہ 105 پاکستانی حجاج کرام دوران حج انتقال کرگئے ان میں سرکاری سکیم کے 70 اور پرائیوٹ 60 حجاج کرام شامل ہیں ،سعودی حکومت کے انتظامات کے حوالے ذمہ دار لوگوں کو لکھ کر شکایت کی۔

ایک سوال کے جواب میں سردار محمد یوسف نے کہاکہ حج انتظامات پر میرا ضمیر مطمئن ہے،ہمارے انتطامات پر کوئی شکایت نہیں ملی۔موسیسہ جنوبی ایشیا کے حوالے سے شکایات ملی ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حج کے حوالے سے جو پالیسی بنائی وہ تمام قائمہ کمیٹیوں کو بھی دی گئیں۔ان کا کہنا تھا کہ دوران حج کسی حاجی کیساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں ہوا،میں بھی اسی بلڈنگ میں رہا جہاں تمام حاجی رہے۔پچھلے سال ایک لاکھ تینتالیس جبکہ اس سال ایک لاکھ اناسی ہزار نے حج کیا،چھتیس ہزار پچھلے سال سے زیادہ حاجیوں نے حج کیا ۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…