روم(این این آئی)اٹلی کی خاتون وزیر دفاع نے اعتراف کیا ہے کہ فلورنس شہر میں پولیس اہلکاروں نے مبینہ طور پر دوامریکی طالبات کی آبرو ریزی کی تھی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزیرہ دفاع روبرٹا بینوٹی کا کہنا تھا کہ ’کارا بینییری‘ پولیس فورس پر دو امریکی طالبات کے ریب کے الزام میں کافی حد تک صداقت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ حکام اس واقعے کی باریک بینی سے تحقیق کررہے ہیں۔
اگر یہ الزام درست ثابت ہوتا ہے تو یہ پولیس اہلکاروں کا ایک شرمناک اسکینڈل ہوگا جس پرانہیں سخت سزا ہوسکتی ہے۔خیال رہے کہ ’کارا بینییر فورس‘ اطالوی وزارت دفاع کے ماتحت ایلیٹ پولیس فورس ہے جو وزارت داخلہ کے ماتحت کام کرنے والی پولیس کے شانہ بہ شانہ کام کرتی ہے۔سات ستمبر کو دو امریکی طالبات جن کی عمریں 19 اور 21 سال ہیں فلورینس کے ایک پولیس اسٹیشن میں سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے ریپ کا نشانہ بنائے جانے کا دعویٰ کیا۔ تاہم پولیس اہلکار اس الزام کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔اطالوی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلورنس شہر میں ایک نائیٹ کلب کے باہر مختلف لوگوں میں ہونے والی ہاتھا پائی کے بعد پولیس طلب کی گئی تھی۔ دونوں امریکی طالبات نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ پولیس نے نائٹ کلب کے باہر سے انہیں پکڑا اور ایک پولیس کی ہائشی عمارت میں لے گئے۔ پولیس اہلکاروں نے دونوں کی آبرو ریزی کی جس کے بعد انہیں چھوڑ دیا گیا۔اطالوی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ مبینہ طور ریپ کا نشانہ بننے والی دونوں لڑکیاں امریکی ریاستوں مین اور نیوجرسی کی رہنے والی ہیں۔ ان کا کہنا ہے جب پولیس اہلکار انہیں پکڑ کر لے گئے تو انہوں نے اپنی عزت بچانے کے لیے چیخ چیخ کر آوازیں بھی دیں۔پولیس نے ملزمان کے’ڈی این اے‘ کے نمونے حاصل کرنے کے بعد ان کے مطابق تحقیقات جاری رکھی ہوئی ہیں۔ چند روز میں الزامات کی حقیقت سامنے آنے کا امکان ہے