آستانہ(مانیٹرنگ ڈیسک)ترک صدر رجب طیب اردوگان نے صدر مملکت ممنون حسین سے ملاقات کے دوران خطے میں استحکام کے لیے پاکستان کی حمایت کا مکمل اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستانی حکومت اور عوام کی خدمات تاریخی ہیں۔رجب طیب اردوگان اور ممنون حسین کے درمیان ملاقات قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے اسلامی سربراہ کانفرنس کے
دوران ہوئی جہاں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ برادرانہ تعلقات پر فخر کا اظہار کیا۔اس موقع پر ترک صدر اردگان کےساتھ ان کی کابینہ کے اہم وزرا بھی موجود تھے۔سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت ممنون حسین اور ترکی کے صدر کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مسئلے کا حل پاکستان کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ممنون حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خاتمے اور علاقائی امن کی بحالی کے لئے قابل قدر خدمات سرانجام دی ہیں جن کی قدر کی جانی چاہیے۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان نے علاقائی امن وسلامتی کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے ہیں اوردہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کوترکی کی دوستی پر فخر ہے اور یہ دوستی آزمائش کے ہر معیار پر پوری اتری ہے۔اردوگان نے خطے میں استحکام کے لیے پاکستان کی قربانیوں کی تعریف کی اور پاکستان کی حمایت کا مکمل اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستانی حکومت اور عوام کی خدمات تاریخی ہیں۔انھوں نے اس سلسلے میں پاکستان کے ساتھ مکمل یک جہتی کا بھی اظہار کیا۔ترک صدر نے اس موقع پر کہا کہ ترکی میں 15 جولائی کی ناکام بغاوت میں حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام نے جس طرح ترک بھائیوں کا ساتھ دیا اس پر ترک قوم پاکستانی قوم کی شکر گزار رہے گی۔دونوں رہنماؤں نے ہر طرح کی
دہشت گردی کے خلاف مربوط کارروائیوں کی حمایت کی اور افغانستان کے مسائل پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس کا حل پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں مضمر ہے۔برادر ملکوں کے صدور کے درمیان اس ملاقات میں روہنگیا کے مسلمانوں کی صورت حال پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ روہنگیا مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے دنیا کے ہر فورم پر آواز اٹھانا ہوگی۔