آستانہ(آئی این پی )صدر مملکت ممنون حسین اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ مسئلہ افغانستان کا حل پاکستان کے بغیر ممکن نہیں۔ پاکستان نے دہشتگردی کے خاتمے اور علاقائی امن کی بحالی کے کیے قابل قدر خدمات سرانجام دی ہیں جن کی قدر کی جانی چاہئے۔ ہفتہ کو دونوں رہنماں نے یہ بات سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے اسلامی سربراہ کانفرنس کے لیے آستانہ پہنچنے کے فورا بعد باہمی ملاقات میں کہی۔
اس موقع پر صدر اردوآن کی کابینہ کے اہم وزرا بھی موجود تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان نے علاقائی امن وسلامتی کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے ہیں اوردہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ صدر اردوان نے خطے میں استحکام کے لیے پاکستان کی قربانیوں کی تعریف کی اور پاکستان کی حمایت کا مکمل اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستانی حکومت اور عوام کی خدمات تاریخی ہیں۔ انھوں نیاس سلسلے میں پاکستان کے ساتھ اپنی یک جہتی کابھی اظہار کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کوترکی کی دوستی پر فخر ہے اور یہ دوستی آزمائش کے ہر معیار پر پوری اتری ہے۔ ترک صدر رجب طیباردوان نے اس موقع پر کہا کہ پندرہ جولائی کی ناکام بغاوت میں حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام نے جس طرح ترک بھائیوں کا ساتھ دیا ہے، ترک قوم اسپر پاکستانی قوم کی شکر گزار رہے گی۔ دونوں رہنماں نے ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف مربوط کارروائیوں کی حمایت کی اور افغانستان کیمسائل پر تبادلہ خیال کیا جس کا حل پاکستان کیدہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں مضمر ہے۔ ملاقات میں روہنگیا کے مسلمانوں کی صورت حال پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماں کا کہنا تھا کہروہنگیا مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے دنیاکے ہر فورم پر آواز اٹھائی جانی چاہئے۔