اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’اس پاکستانی ادارے کو بند کر دیا جائے‘‘ امریکہ نے حکم جاری کر دیا، پریشان کن صورتحال

datetime 8  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)امر یکہ کے بینک ریگولیٹرز نے حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) پر متعدد مرتبہ مبینہ طور پر دہشت گردوں کی مالی امداد اور منی لانڈرننگ کے الزامات پر 22 کروڑ 50 لاکھ ڈالر جرمانہ اور نیویارک کی برانچ بند کرنے کا حکم دیدیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیویارک بینکنگ حکام نے بتایا کہ پاکستان کے سب سے بڑے نجی مالیاتی ادارے ایچ بی ایل پر الزام ہے کہ وہ رقم کی منتقلی کے مسائل کے حوالے سے شکایات

اور سیکیورٹی خطرات کو نظر انداز کررہا تھاجو دہشت گردی کی تشہیر، منی لانڈرنگ یا دیگر غیر قانونی کاموں میں استعمال ہوسکتی تھیں۔امر یکہ کے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ آف فنانشل سروسز نے ابتداء میں 62 کروڑ 96 لاکھ ڈالر کا جرمانہ لگانے کی تجویز دی تھی ٗیہ ادارہ غیر ملکی بینکوں کی ریگولیٹری باڈی کے طور پر کام کرتا ہے۔ایچ بی ایل امر یکہ میں 1978 سے کام کررہا ہے اور 2006 میں اس بینک کو غیر قانونی منتقلیوں کے معاملے پر خامیوں کو دور کرنے کا کہا گیا تھاتاہم بینک اس میں کامیاب نہ ہوسکا۔نیویارک ریگولیٹرز کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نجی بینک نے اربوں ڈالرز سعودی عرب کے نجی بینک الراجہی بینک کے ساتھ تبادلہ کیے، جس پر الزام ہے کہ وہ مبینہ طور پر القاعدہ سے منسلک ہے جبکہ ایچ بی ایل یہ یقین دہانی کرانے سے قاصر رہا ہے کہ مذکورہ رقم منی لانڈرنگ یا دہشت گردی کے طور پر استعمال نہ کی جارہی ہو۔ڈی ایف ایس سپرنٹنڈنٹ ماریا یولو نے اپنے بیان میں کہا کہ ’ڈی ایف ایس رقم کی منتقلی کے حوالے سے مسائل سے متعلق شکایات اور سیکیورٹی خطرات کو نظر انداز کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دے گا کہ دہشت گردی کی سرگرمیوں کے لیے دروازے کھول دیئے جائیں جو امر یکہ کے عوام کیلئے اور مکمل مالی نظام کیلئے خطرہ ہوسکتے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ بینک کو متعدد مرتبہ اپنی متعلقہ خامیوں کو دور کرنے کی مہلت دی گئی، لیکن وہ اس میں

ناکام رہا۔ادارے کا دعویٰ تھا کہ ایچ بی ایل نے 13 ہزار ایسی منتقلیوں کی اجازت دی جن کی جانچ پڑتال نہیں کی گئی کہ آیا وہ پابندی کے حامل ممالک کو تو فراہم نہیں کی جائیں گی۔ریگولیٹر کا کہنا تھا کہ ایچ بی ایل نے ’اچھی شخصیت‘ کی ربڑ اسٹیمپ کا غلط استعمال کرتے ہوئے 25 کروڑ ڈالر کی رقم منتقل کی، یہ رقم ایک نامزد دہشت گرد اور ایک بین الاقوامی اسلحہ ڈیلر کو بھی منتقل کی گئی۔واضح رہے کہ 28 اگست کو نجی بینک

حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) نے امریکی حکام کی جانب سے بھاری جرمانے کے باعث نیویارک میں اپنی برانچ بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو حبیب بینک کی جانب سے لکھے گئے خط کے مطابق بینک نے امریکی شہر نیویارک میں اپنا آپریشن بند کرنے کا فیصلہ امریکی مالیاتی نگراں ادارے کی جانب سے تقریباً ممکنہ طور پر 63 کروڑ ڈالر کا بھاری جرمانہ عائد کیے جانے کے بعد کیا۔لیکن ڈی ایف ایس

کا کہنا تھا کہ ریگولیٹر کی ضروریات مکمل کرنے کے بعد حبیب بینک کو ان کے لائسنس سے بھی دستبردار ہونا ہوگا۔بیان میں کہا گیا کہ ڈی ایف ایس خاموش نہیں رہے گا اور نہ ہی حبیب بینک کو امر یکہ کو نقصان پہنچانے کی ہی اجازت دی جائے گی۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…