دوحہ(این این آئی)سوشل میڈیا کے ذریعے ایک قطری حاجی کی ایک ایسی ویڈیو پھیلائی گئی ہے جس میں مبینہ طور پر سعودی اس کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں اور اس کی توہین کررہے ہیں لیکن اس ویڈیو کی حقیقت کا پول کھل گیا ہے اور یہ دوحہ نے سعودی عرب کے خلاف اپنی مذموم مہم کے حصے کے طور پر فلمائی ہے۔ویڈیو میں اس قطر ی شہری پر سعودی نہیں بلکہ اس کے ہم وطن قطری حکام ہی حج کرنے کی پاداش میں تشدد کررہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس ویڈیو کے منظرعام پر آنے کے بعد اس میں تشدد کا نشانہ بننے والے قطری شہری کے بھائی نے اصل حقیقت
سے پردہ اٹھایا ہے۔جابر المری نے بتایا کہ اس کے بھائی کو سعودی عرب میں فریضہ حج کی ادائیگی کے بعد واپسی پر دوحہ کی وزارت داخلہ کے حکام نے گرفتار کر لیا تھا لیکن اس کے بیوی اور بچوں کو چھوڑ دیا تھا۔جابر نے س امر کی بھی تصدیق کی کہ قطری حکومت نے انتقام کے طور پر المری قبیلے کی الغفرانی شاخ سے تعلق رکھنے والے افراد کی شہریت منسوخ کردی ہے ۔جابر اور الحمد دونوں اسی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں۔جابر کا کہنا تھاکہ حکومت نے ان کے خاندان کی متعدد جائیدادیں ضبط کر لی ہیں اور کم سے کم چھے ہزار افراد کو بے گھر کردیا ہے۔