جمعہ‬‮ ، 20 جون‬‮ 2025 

روپوش داعشی ڈان البغدادی شکست کا انتقام لینے کی تیاری میں سرگرم

datetime 8  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماسکو(این این آئی)دنیا کی انتہائی خوفناک دہشت گرد تنظیم ’داعش‘ اور اس کے سربراہ ابو بکر البغدادی کو شام اور عراق میں پے درپے ہونے والی شکستوں کے بعد اب وہ زخمی بھیڑیے کی طرح انتقام لینے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔غیرملکی خبررسا ادارے کے مطابق عراق کے شہر موصل اور تل عفرمیں سرکاری فوج کے ہاتھوں بدترین شکست کا سامنا کرنے کے بعد البغدادی زیرزمین کسی خفیہ مقام پر روپوش ہے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ البغدادی کا پتا چلانا اور اسے گرفتار کرنا آسان نہیں۔

پہلے تو اس کے ٹھکانے کا پتا چلانا مشکل ہی مشکل ہے۔ اس کے علاوہ اس تک رسائی ممکن نہیں کیونکہ اس کے گرد مقربین کا مضبوط حصار ہے جسے توڑنا آسان نہیں ہوگا۔ مبصرین کے مطابق البغدادی جہاں بھی روپوش ہے مگر وہ موصل، تلعفر اور الرقہ میں اپنی شکست کا بدلہ لینے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔عراق کے صوبہ کردستان کیانٹیلی سیکیورٹی انفارمیشن شعبے کے ایک عہدیدار لاھور طالبانی کا کہناتھا کہ البغدادی کے منصوبے کافی پیچیدہ ہیں۔ اس نے داعش سے وابستہ جنگجوؤں کے حوصلے بلند کرنے کے لیے مغربی ملکوں میں غیر معمولی انداز میں حملوں کی منصوبہ بندی کی ہے۔ یہ منصوبہ بندی دراصل داعش کوعراق اور شام میں لگنے والے شکست کے زخموں کا رد عمل ہے۔لاھور طالبانی نے کہا کہ البغدادی کو پکڑنا آسان نہیں۔ وہ اپنے قبیلے اور تنظیم کے انتہائی وفادار لوگوں کے حصار میں ہے۔ اس کے ارد گرد وہ لوگ ہیں جنہیں وہ عرصے سے جانتا ہے۔ البغدادی کسی ایسی جگہ ہے جہاں روشنی کا گذر بھی نہیں۔ کسی بھی ناگہانی کارروائی سے بچنے کے لیے وہ مواصلاتی آلات بھی استعمال نہیں کرتا۔ اسے اگر کوئی پیغام دینا ہوتا ہے تو اپنے اینجنٹوں کی مدد سے تنظیم کے اہم کارندوں تک پہنچاتا ہے۔عراق سے تعلق رکھنے والے تجزیہ نگار اور جہادی تنظیموں کے امور کیماہر ھشام الھاشمی کا کہنا تھا کہ داعشی خلیفہ البغدادی وادی فرات میں

شام کے علاقے البوکمال اور عراق کے القائم شہروں کے درمیان کسی جگہ روپوش ہوگا۔مبصرین کا کہناتھا کہ داعش نے عراق اور شام میں شکست کے بعد افغان طالبان کی پالیسی اپنائی ہے۔ جس طرح سنہ 2001ء میں طالبان نے اپنی حکومت کے خاتمے کے بعد غیرملکی فوج کے خلاف گوریلا کارروائیوں کا آغاز کیا اور اس کی قیادت روپوش ہوگئی تھی۔ ماہرین کا خیال ہے کہ داعش کو شہروں میں شکست تو ہوئی ہے مگر اس کی جنگی مہارت اور لڑائی کی صلاحیت پر زیادہ اثر نہیں پڑا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…