بیجنگ (آئی این پی) چین کے صدر شی جن پھنگ نے اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کو بدھ دیر گئے ٹیلی فون پربات چیت کے دوران بتایا کہ چین جزیرہ کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک قرار دینے بارے مصر ہے، ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران دونوں رہنماؤں نے جزیرہ کی موجودہ صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا، شی نے کہا کہ چین بین الاقوامی جوہری عدم تخفیف رجیم کا تحفظ کرنے، جزیرے پر امن و استحکام برقرار رکھنے اور جوہری مسئلہ مذاکرات سے حل کرنے پر سختی سے قائم ہیں۔
چینی صدر نے کہا کہ عمومی سمت مسئلے سے پر امن تصفیے کی جانب مبذول ہونی چاہیے، انہوں نے کہا کہ متعدد جامع اقدامات کے ساتھ مذاکرات طویل المعیاد حل کے حصول کیلئے بہترہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ کو جزیرہ کوریا کی موجودہ صورتحال کے بارے میں گہری تشویش لاحق ہے اور مسئلے کے حل میں چین کے اہم کردار کو اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ اس مسئلے کو جلد از جلد حل تلاش کرنے کی کوشش میں چین کے ساتھ رابطے میں اضافہ کریں گے۔ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران چینی صدر نے کہا کہ مختلف شعبوں میں چین اور امریکہ کے درمیان تبادلوں اور تعاون میں پیش رفت ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کی سفارتی، سیکیورٹی اور اقتصادی ٹیموں نے قریبی رابطہ برقرار رکھا ہوا ہے اور طرفین قانون کے نفاذ اور سائبر سیکیورٹی کے علاوہ سماجی و عوامی تبادلوں کے بارے میں ڈائیلاگ کے پہلے راؤنڈکی تیاری کر رہے ہیں۔چین کے صدر نے کہا کہ چین سال رواں کے اواخر میں ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ چین کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور امید کرتا ہے کہ اس دورے کی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے طرفین مل جل کر کام کریں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ شی کے ساتھ قریبی رابطہ قائم رکھنا اور اہم بین الاقوامی و علاقائی امور کے بارے میں رابطے کو مستحکم بنانا ان کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ وہ رواں سال دوبارہ شی کے ساتھ ملاقات اور دورہ چین کے منتظر ہیں۔