برکس تنظیم کے مشترکہ اعلامیہ میں یہ چیز تو ہے ہی نہیں ،چین کی پاکستان کی حمایت میں دبنگ وضاحت

7  ستمبر‬‮  2017

بیجنگ (آئی این پی) چین کو یقین ہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کا جمعہ کو چین کا دورہ علاقائی و بین الاقوامی امور بالخصوص افغانستان کے بارے میں امریکی پالیسی کے بارے میں مشترکہ موقف اختیار کرنے کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا‘ خواجہ آصف چین کے وزیر خارجہ وانگ آنی کی دعوت پر چین کا سرکاری دورہ کریں گے۔

اس کا اعلان یہاں کیا گیا ہے۔ چین کی وزارت خارجہ کے مطابق چین اور پاکستان سدا بہار اہم ساتھی ہیں دونوں ممالک سے اعلیٰ سطح کے مسلسل تبادلوں اور تعاون اور تعمیری نتائج کے ساتھ دو طرفہ تعلقات میں ٹھوس ترقیاتی رفتار کو برقرار رکھا ہے خواجہ آصف کا دورہ چین اور پاکستان کے درمیان ایک اور ا ہم رابطہ ہے جس کے بارے میں ہمیں یقین ہے کہ اس سے دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان تعاون کے بارے میں اتفاق رائے پر عمل درآمد ‘ چین پاکستان اقتصادی راہداری پر مرتکز ہمہ جہت عملی تعاون کو وسیع کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان بین الاقوامی اور علاقائی امور کے بارے میں رابطہ اور کمیونیکیشن کو فروغ دینے میں مزید پیش رفت ہوگی۔ پاکستانی وزیر خارجہ کے دورہ کے دوران چینی رہنما ان سے ملاقات کریں گے اور چین کے وزیر خارجہ وانگ آنی ان کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔ طرفین پاک چین تعلقات اور باہمی دلچسپی کے بین الاقوامی علاقائی امور کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔ دریں اثناء چین نے اس امر کی پرزور تردید کی ہے کہ چین کے شہر شیامن میں برکس تنظیم کے رکن ممالک کی سربراہی کانفرنس کے اختتام پر جاری کئے جانے والے مشترکہ اعلامیہ میں پاکستان کو کسی بھی طور پر انسداد دہشت گردی کے معاملے پر نشانہ نہیں بنایا گیا۔ چین کے سفارتی ذرائع نے بتایا کہ اعلامیہ کے متن میں پاکستان کے نام تک کا ذکر نہیں کیا گیا ہے

سفارتی ذرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی کے بارے میں پاکستان کی حمایت کرنے سے متعلق چین کی بااصول پالیسی میں کسی تبدیلی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اعلامیہ میں جن دہشت گرد تنظیموں کا ذکر کیا گیا ہے وہ وہی ہیں جو اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اس کے علاوہ کوئی نئی بات نہیں کی گئی ہے۔ برکس کے رکن ممالک کی طرف سے سلامتی کے بارے میں ظاہر کی جانے والی تشویش افغانستان کی صورتحال تک ہی محدود ہے۔

چین اس بات پر سختی سے یقین رکھتا ہے کہ دہشت گردی کو کسی مخصوص ملک یا مذہب سے وابستہ نہیں کیا جانا چاہئے۔ ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت کرتے ہیں اس ضمن میں کوئی دوہرا معیار نہیں ہونا چاہئے اور دنیا کو چاہئے کہ وہ دہشت گردی کی بنیادی وجہ کا ازالہ کرے۔ چین نے بار بار دنیا پر زور دیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے قلع قمع میں پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم اور اعتراف کرے۔

ذرائع نے اس بات پر زور دیا ہے کہ کسی ملک کو مشترکہ اعلامیہ میں ذکر کئے جانے والے مواد کے بارے میں کسی کامیابی کا دعویٰ نہیں کرنا چاہئے۔ برکس ایک کثیر الجہتی فورم ہے جس نے باہمی دلچسپی کے معاملے بارے متفقہ موقف اختیار کیا ہے۔ ذرائع نے کہا کہ چین نے امریکی صدر کی نئی افغان پالیسی کے اعلان کے بعد فوری ردعمل ظاہر کیا جس میں انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے دہشتگردوں کی ’’محفوظ جنت‘‘ ہونے پر مزید خاموش نہیں رہ سکتا۔

چین نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں صف اول میں ہے اور اس نے اس ضمن میں عظیم قربانیاں دی ہیں اور اہم کردار ادا کیا ہے چین اور پاکستان ایک دوسرے کو سدا بہار دوست خیال کرتے ہین اور ان کے درمیان قریبی سفارتی‘ اقتصادی‘ سکیورٹی تعلقات قائم ہیں اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان ہر سطح پر اپنے تعاون پر مبنی پارٹنر شپ میں زبردست اعتماد پایا جاتا ہے۔ اصل صورتحال کی وضاحت کرتے ہوئے ذرائع نے مشترکہ اعلامیہ کی طرف توجہ مبذول کرائی جس میں افغانستان میں تشدد کے فوری خاتمے کی ضرورت پر زور دیا گیا اور علاقے میں سلامتی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…