جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

آسٹریلیامیں تارکین وطن کے لیے 70 ملین ڈالر زرِتلافی کی منظوری،نئی تاریخ رقم ہوگئی

datetime 6  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کینبرا(این این آئی)آسٹریلیا میں عدالت نے حکومت کی جانب سے پاپوا نیو گنی میں قید کیے گئے تارکینِ وطن کو سات کروڑ آسٹریلین ڈالر (پانچ کروڑ 60 لاکھ امریکی ڈالر) کی رقم بطور زرِ تلافی دیے جانے کی منظوری دے دی ہے۔عر ب ٹی وی کے مطابق آسٹریلوی حکومت نے یہ پیشکش رواں برس جون میں کی تھی جب پاپوا نیو گنی کے جزیرے مانوس میں زیرِ حراست 1905 پناہ گزینوں نے الزام عائد کیا تھا کہ انھیں نقصان پہنچایا گیا ہے۔

یہ تصفیہ آسٹریلیا کی تاریخ میں انسانی حقوق کی سب سے بڑی ڈیل ہے۔ریاست وکٹوریا کی سپریم کورٹ کے جج کیمرون میکولے نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وہ تصفیے کے لیے طے شدہ رقم سے مطمئن ہیں۔آسٹریلوی حکومت کا موقف تھا کہ ان پناہ گزینوں کو قید میں رکھنے کا فیصلہ ‘احتیاطی قدم’ تھا اور وہ کسی قسم کے غلط اقدام سے انکار کرتی ہے۔آسٹریلیا ملک میں پناہ کے لیے کشتیوں پر آنے والے غیرقانونی تارکین وطن کو پاپوا نیو گنی اور ناؤرو کے جزائر پر منتقل کر دیتا ہے۔تقریباً 2000 تارکین وطن میں سے 1300 اس مقدمے کا حصہ ہیں۔مقدمے کو دائر کرنے والوں نے الزام لگایا ہے کہ انھیں حراستی مراکز میں غیر انسانی اور ناموزوں حالات میں رکھا گیا تھا اور وہاں ان کے ساتھ ظلم اور تشدد کیا گیا اور طبی امداد بھی نہیں دی گئی۔جون میں حکومت نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ وہ مقدمہ عدالت میں لے جانے کے بجائے دو کروڑ آسٹریلوی ڈالر کا معاوضہ ادا کرنے پر راضی ہیں۔وزیر برائے تارکین وطن پیٹر ڈٹون نے اس فیصلہ کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ مقدمہ عدالت جاتا تو قانونی فیس کی مد میں کروڑوں ڈالر صرف ہوتے اور یہ بھی علم نہیں ہوتا کہ فیصلہ کیا آئے گا۔دوسری جانب ایک تارک وطن عامر تخنیا نے آسٹریلیوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مقدمے کا اس لیے حصہ نہیں بنے کیونکہ اس سے ان کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

واضح رہے کہ آسٹریلوی حکومت کا کہنا تھا کہ وہ پاپوا نیو گنی اور ناؤرو پر قید تارکین وطن کو ملک میں قیام کی اجازت نہیں دیں گے مگر اس پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے مطابق اس پالیسی سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…