اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

آسٹریلیامیں تارکین وطن کے لیے 70 ملین ڈالر زرِتلافی کی منظوری،نئی تاریخ رقم ہوگئی

datetime 6  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کینبرا(این این آئی)آسٹریلیا میں عدالت نے حکومت کی جانب سے پاپوا نیو گنی میں قید کیے گئے تارکینِ وطن کو سات کروڑ آسٹریلین ڈالر (پانچ کروڑ 60 لاکھ امریکی ڈالر) کی رقم بطور زرِ تلافی دیے جانے کی منظوری دے دی ہے۔عر ب ٹی وی کے مطابق آسٹریلوی حکومت نے یہ پیشکش رواں برس جون میں کی تھی جب پاپوا نیو گنی کے جزیرے مانوس میں زیرِ حراست 1905 پناہ گزینوں نے الزام عائد کیا تھا کہ انھیں نقصان پہنچایا گیا ہے۔

یہ تصفیہ آسٹریلیا کی تاریخ میں انسانی حقوق کی سب سے بڑی ڈیل ہے۔ریاست وکٹوریا کی سپریم کورٹ کے جج کیمرون میکولے نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وہ تصفیے کے لیے طے شدہ رقم سے مطمئن ہیں۔آسٹریلوی حکومت کا موقف تھا کہ ان پناہ گزینوں کو قید میں رکھنے کا فیصلہ ‘احتیاطی قدم’ تھا اور وہ کسی قسم کے غلط اقدام سے انکار کرتی ہے۔آسٹریلیا ملک میں پناہ کے لیے کشتیوں پر آنے والے غیرقانونی تارکین وطن کو پاپوا نیو گنی اور ناؤرو کے جزائر پر منتقل کر دیتا ہے۔تقریباً 2000 تارکین وطن میں سے 1300 اس مقدمے کا حصہ ہیں۔مقدمے کو دائر کرنے والوں نے الزام لگایا ہے کہ انھیں حراستی مراکز میں غیر انسانی اور ناموزوں حالات میں رکھا گیا تھا اور وہاں ان کے ساتھ ظلم اور تشدد کیا گیا اور طبی امداد بھی نہیں دی گئی۔جون میں حکومت نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ وہ مقدمہ عدالت میں لے جانے کے بجائے دو کروڑ آسٹریلوی ڈالر کا معاوضہ ادا کرنے پر راضی ہیں۔وزیر برائے تارکین وطن پیٹر ڈٹون نے اس فیصلہ کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ مقدمہ عدالت جاتا تو قانونی فیس کی مد میں کروڑوں ڈالر صرف ہوتے اور یہ بھی علم نہیں ہوتا کہ فیصلہ کیا آئے گا۔دوسری جانب ایک تارک وطن عامر تخنیا نے آسٹریلیوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مقدمے کا اس لیے حصہ نہیں بنے کیونکہ اس سے ان کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

واضح رہے کہ آسٹریلوی حکومت کا کہنا تھا کہ وہ پاپوا نیو گنی اور ناؤرو پر قید تارکین وطن کو ملک میں قیام کی اجازت نہیں دیں گے مگر اس پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے مطابق اس پالیسی سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…