پیر‬‮ ، 01 دسمبر‬‮ 2025 

آسٹریلیامیں تارکین وطن کے لیے 70 ملین ڈالر زرِتلافی کی منظوری،نئی تاریخ رقم ہوگئی

datetime 6  ستمبر‬‮  2017 |

کینبرا(این این آئی)آسٹریلیا میں عدالت نے حکومت کی جانب سے پاپوا نیو گنی میں قید کیے گئے تارکینِ وطن کو سات کروڑ آسٹریلین ڈالر (پانچ کروڑ 60 لاکھ امریکی ڈالر) کی رقم بطور زرِ تلافی دیے جانے کی منظوری دے دی ہے۔عر ب ٹی وی کے مطابق آسٹریلوی حکومت نے یہ پیشکش رواں برس جون میں کی تھی جب پاپوا نیو گنی کے جزیرے مانوس میں زیرِ حراست 1905 پناہ گزینوں نے الزام عائد کیا تھا کہ انھیں نقصان پہنچایا گیا ہے۔

یہ تصفیہ آسٹریلیا کی تاریخ میں انسانی حقوق کی سب سے بڑی ڈیل ہے۔ریاست وکٹوریا کی سپریم کورٹ کے جج کیمرون میکولے نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وہ تصفیے کے لیے طے شدہ رقم سے مطمئن ہیں۔آسٹریلوی حکومت کا موقف تھا کہ ان پناہ گزینوں کو قید میں رکھنے کا فیصلہ ‘احتیاطی قدم’ تھا اور وہ کسی قسم کے غلط اقدام سے انکار کرتی ہے۔آسٹریلیا ملک میں پناہ کے لیے کشتیوں پر آنے والے غیرقانونی تارکین وطن کو پاپوا نیو گنی اور ناؤرو کے جزائر پر منتقل کر دیتا ہے۔تقریباً 2000 تارکین وطن میں سے 1300 اس مقدمے کا حصہ ہیں۔مقدمے کو دائر کرنے والوں نے الزام لگایا ہے کہ انھیں حراستی مراکز میں غیر انسانی اور ناموزوں حالات میں رکھا گیا تھا اور وہاں ان کے ساتھ ظلم اور تشدد کیا گیا اور طبی امداد بھی نہیں دی گئی۔جون میں حکومت نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ وہ مقدمہ عدالت میں لے جانے کے بجائے دو کروڑ آسٹریلوی ڈالر کا معاوضہ ادا کرنے پر راضی ہیں۔وزیر برائے تارکین وطن پیٹر ڈٹون نے اس فیصلہ کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ مقدمہ عدالت جاتا تو قانونی فیس کی مد میں کروڑوں ڈالر صرف ہوتے اور یہ بھی علم نہیں ہوتا کہ فیصلہ کیا آئے گا۔دوسری جانب ایک تارک وطن عامر تخنیا نے آسٹریلیوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مقدمے کا اس لیے حصہ نہیں بنے کیونکہ اس سے ان کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

واضح رہے کہ آسٹریلوی حکومت کا کہنا تھا کہ وہ پاپوا نیو گنی اور ناؤرو پر قید تارکین وطن کو ملک میں قیام کی اجازت نہیں دیں گے مگر اس پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے مطابق اس پالیسی سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)


جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…