ریاض(این این آئی)سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ اگر قطر بحران مزید دوسال بھی جاری رہتا ہے تو اس سے کچھ فرق نہیں پڑے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز انھوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ قطری عوام کو اپنے حکمرانوں کے بارے میں فیصلے کا حق حاصل ہے۔ یمن میں جاری بحران کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ ہم نے جنگ کا انتخاب نہیں کیا تھا بلکہ یہ جنگ ہم پر مسلط کی گئی تھی۔ انھوں نے اس بات کا بھی اشارہ دیا کہ اگر اقوام متحدہ صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا انتظام سنبھال لے تو اس کو دوبارہ کھولا جا سکتا ہے۔
عادل الجبیر نے کہا کہ ایران حزب اللہ اور دہشت گردی کے حملوں کے ذریعے خطے کو عدم استحکام سے دوچار کررہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کے مصالحت سے متعلق بیانات مضحکہ خیز ہیں۔انھوں نے واضح کیا کہ اگر ایران سعودی عرب کے ساتھ تعلقات میں بہتری چاہتا ہے تو وہ دہشت گردی اور دوسرے ممالک میں مداخلت کا سلسلہ بند کر دے۔ان کے بہ قول ایران میں موجود القاعدہ کے لیڈر سعودی عرب میں حملوں کے احکامات جاری کررہے ہیں۔سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ایران کی جانب سے مذاکرات اور سفارتی تعاون کے ضمن میں کوئی سنجیدگی ملاحظہ نہیں کی ہے۔