واشنگٹن (این این آئی)امریکی سی آئی اے نے اپنے بعض نئے عہدیداروں کا تعین کیا ہے، نئے عہدیداروں میں القاعدہ کے بانی سربراہ اسامہ بن لادن کے خلاف پاکستان میں آپریشن کے انچارج کا نا م مائیکل ڈی انڈریا تھا جس کا کوڈ نام آیت اللہ مائیک تھا ۔ تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطابق اسے ایرانی امور کا نگران مقرر کیا گیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق آیت اللہ مائیک القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائیوں کا وسیع اور طویل تجربہ رکھتے ہیں۔
وہ پاکستان اور یمن میں القاعدہ کے خلاف ہونے والے متعدد آپریشنز میں ’سی آئیاے‘ کی طرف سے اہم خدمات انجام دے چکے ہیں۔ پاکستان میں اسامہ بن لادن کے خلاف کیے گئے آپریشن کی کی کمان کر چکے ہیں۔ ڈی انڈریا کی ایرانی امور کے انچارج کے عہدے پر تعیناتی کا فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران میں سیاسی حکومت بدلنا چاہتے ہیں۔اخبار نے امریکی عہدیداروں کے بیانات کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’مائیکل ڈی انڈریا‘ کی ایرانی امور کے نگران کے عہدے پر تعیناتی غیر معمولی فیصلہ ہے۔ اب ایران میں سی آئی اے کے تمام آپریشنز کی نگرانی وہی کریں گے۔اخباری رپورٹ کے مطابق ڈی انڈریا کو 2006 میں ’سی آئی اے‘ میں انسداد دہشت گردی آپریشنز کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا۔ اس سے قبل لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے بیرون ملک آپریشنل کارروائیوں کے انچارج عماد مغنیہ کو 12 فروری 2008ء کو دمشق میں کار بم دھماکے میں ہلاک کرنے کی منصوبہ بندی بھی انڈریا نے کی تھی۔ اس کارروائی میں ’سی آئی اے‘ اور اسرائیلی خفیہ ادارے موساد نے مشترکہ طور پر حصہ لیا تھا۔