نیویارک(این این آئی)شمالی کوریا کی جانب سے ہائیڈروجن بم کے تجربے کے بعد سیکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں امریکا نے شمالی کوریا کے خلاف سخت ترین اقدامات کرنے کا مطالبہ کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکا نے موقف اپنایا کہ شمالی کوریا پر مزید سخت اقتصادی پابندیاں عائد کی جائیں اور اس سلسلے میں وہ جلد قرار داد پیش کرے گا۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلے نے اپنے خطاب میں کہا کہ شمالی کورین رہنما کم جانگ اْن جان بوجھ کر جنگ چاہ رہے ہیں۔نکی ہیلے نے کہا کہ امریکا نے کبھی جنگ نہیں چاہی اور نہ اب چاہتا ہے لیکن ہمارے صبر کی بھی ایک حد ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا نے نیا تجربہ کر کے عالمی برادی کے منہ پر زور دار طمانچہ مارا ہے جو اس سے اب تک تجربات روکنے کا مطالبہ کرتے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب شمالی کوریا کو روکنے کے لیے جزوی اقدامات کرنے کا وقت گزر چکا ہے تاہم یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ اب امریکا کیا اقدامات کرنا چاہتا ہے۔اجلاس میں شریک دیگر ممالک کے سفراء نے تجویز پیش کی کہ شمالی کوریا پر تیل کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کر کے اسے قابو میں لایا جا سکتا ہے۔ امریکی سفیر نکی ہیلے نے کہا کہ بس اب بہت ہو چکا، 2006 سے اب تک شمالی کوریا پر 7 بار پابندیاں عائد کی جاچکی ہیں لیکن اس سے شمالی کوریا کو نہیں روکا جا سکا۔اجلاس میں چین کے سفیر برائے اقوام متحدہ لیو جائی یی نے خبردار کیا کہ ہم یہاں باتیں کر رہے ہیں اور جزیرہ نما کوریا میں صورتحال مسلسل بگڑتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کے مسئلے کا حل مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے نکالا جانا چاہیے۔ چین جزیرہ نما کوریا میں شورش اور جنگ کی اجازت کبھی نہیں دے گا۔ انہوں نے کہا کہ فریقین چین و روس کی جانب سے پیش کی جانے والی تجویز پر عمل کریں یعنی شمالی کوریا سے مطالبہ کیا جائے کہ وہ اپنے میزائل اور جوہری تجربے روکے جبکہ امریکا اور جنوبی کوریا اپنی مشترکہ مشقیں بند کریں۔
امریکی سفیر نکی ہیلے نے فوری طور پر اس تجویز کو رد کرتے ہوئے کہا کہ یہ تجویز توہین آمیز ہے، جب ایک منہ زور حکومت آپ پر جوہری ہتھیار اور بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تانے ہوئے ہو تو آپ ایسے اقدامات نہیں کرتے جو آپ کے تحفظ کو کمزور بنائیں، کوئی بھی ملک ایسا نہیں کرتا اور نہ ہی امریکا ایسا کرے گا۔اس موقع پر روسی سفیر برائے اقوام متحدہ ویسیلی نیبینزیا نے کہا کہ وہ شمالی کوریا پر مزید سخت اقتصادی پابندیوں کی امریکی تجویز پر غور کرے گا
تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ محض پابندیوں سے یہ بحران حل نہیں ہو گا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ شمالی کوریا نے ایک اور ہائیڈروجن بم کا تجربہ کر لیا ہے جو ایٹم بم سے کئی گنا زیادہ طاقتور ہے۔ شمالی کوریا اس سے قبل بھی متعدد تجربات کر چکا ہے اور گزشتہ ماہ سیکیورٹی کونسل نے شمالی کوریا پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کی تھیں جس سے اس کی معیشت کو ایک ارب ڈالر تک کا نقصان ہونے کا امکان تھا تاہم اس کے باوجود شمالی کوریا نے ہائیڈروجن بم کا تجربہ کرلیا۔