میامی(مانیٹرنگ ڈیسک)اس صدی میں جسامت کے لحاظ سے سب سے بڑا سیارچہ کل یکم ستمبر کو زمین سے ایک محفوظ فاصلے پر گزرے گا۔عالمی خلائی ایجنسی ناسا کا کہنا ہے کہ گو کہ اس سیارچے کا فاصلہ زمین سے اس قدر ہوگا کہ یہ زمین کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا،
تاہم یہ فاصلہ گزشتہ سیارچوں کے مقابلے میں بے حد کم ہوگا اور یہ زمین سے صرف 70 لاکھ کلو میٹر کے فاصلے سے گزرے گا۔یہ سیارچہ سنہ 1981 میں دوربین کی زد میں آیا تھا اور اس وقت کی جدید نرسنگ کی بانی فلورنس نائٹ اینگل کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اس سیارچے کا نام فلورنس رکھا گیا تھا۔ناسا کا کہنا ہے کہ زمین سے اس قدر کم فاصلے پر گزرنے والے یہ سیارچہ اپنی جسامت کے لحاظ سے سب سے بڑا ہے۔ ان کے مطابق اس سیارچے کا حجم لگ بھگ اتنا ہے جتنا مصر کے 30 اہراموں کو یکجا کردیا جائے۔یاد رہے کہ اس سے قبل زمین کے قریب سے گزرنے والے تمام سیارچے مختصر جسامت کے تھے۔ناسا کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی کئی سیارچے زمین کی طرف آئے ہیں تاہم وہ زمین کی فضا میں داخل ہوتے ہی تباہ ہوجاتے ہیں۔ ان کے مطابق لاکھوں کروڑوں سال میں ایک ہی واقعہ ایسا رونما ہوتا ہے جب کوئی سیارچہ زمین سے آ ٹکرائے اور زمین پر تباہی مچادے۔سائنس دانوں کو یقین ہے کہ فلورنس سیارچہ ہرگز ان سیارچوں میں سے نہیں جو زمین کے لیے کسی نقصان کا سبب بن سکے۔ان کا کہنا ہے کہ زمین کے قریب سے گزرتے ہوئے وہ اس سیارچے کی تصاویر اور معلومات حاصل کریں گے تاکہ وہ مستقبل کی خلائی ریسرچز میں معاون ثابت ہو سکے۔