کابل(آئی این پی )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی کے اعلان کے بعد امریکی فضائیہ کی افغان مشرقی صوبہ لوگر میں کاروائی کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت 28شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے جبکہ مشرقی صوبہ ننگر ہار میں امریکی ڈرون حملے میں داعش کے 14 جنگجو ہلاک ہو گئے،ادھر افغان رکن پارلیمان کے گھر پر خودکش حملے میں 2 گارڈز ہلاک ہوگئے
جبکہ جوابی کاروائی میں ایک حملہ آور مار ا گیا۔روسی خبررساں ادارے ’’سپتنک نیوز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی ایئرفورس کے طیاروں نے ایک مرتبہ پھر سے مشرقی افغانستان میں شہری علاقے کو نشانہ بنایا ہے ۔مقامی میڈیا کے مطابق مشرقی صوبہ لوگر میں امریکی فضائی کاروائی میں بچوں اور خواتین سمیت 28شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ۔پچواک نیوز ایجنسی کے مطابق فضائی کاروائی میں صوبے کے شہر پول عالم میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا ۔صوبائی گورنر کے ترجمان نے فضائی کاروائی کی تصدیق کی ہے ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 21اگست کو نئی افغان پالیسی کا اعلان کیا تھا اور کہا تھاکہ امریکی فورسز فتح کیلئے لڑیں گی ۔ادھر سابق صدر حامد کرزئی نے امریکی فضائی کاروائی میں شہری ہلاکتوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔حامد کرزئی کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک مرتبہ پھر سے امریکی فضائی کاروائی میں بچوں اور دیگر شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔ادھر مشرقی افغانستان کے صوبہ ننگر ہار کی تحصیل آچن پر فضائی حملے میں دہشت گرد تنظیم داعش کے 14 عسکریت پسند ہلاک ہو گئے صوبائی گورنر کے ترجمان نے بتایا کہ نیٹو کیایک ڈورن طیارے نے ممند مرگئے اور سطحن میں داعش کے ٹھکانوں پر حملہ کیا۔ترجمان عطا اللہ کھوگیانی کے مطابق حملوں میں داعش کے 14 دہشت گرد ہوئے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔
ترجمان کے مطابق نیٹو ڈورن طیارے کی کارروائی میں شہریوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ۔افغان میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران ننگر ہار صوبے میں اتحادی اور افغان فورسز کی کارروائیوں میں 150 سے زائد دہشت گرد مارے گئے ہیں۔دوسری جانب مشرقی صوبہ ننگرہار میں افغان پارلیمان کے رکن حاجی ظاہر قادر کی رہائش گاہ کے سامنے ایک خود کش حملے میں دو افراد ہلاک ہوگئے ۔
صوبائی حکام کے مطابق دو خود کش بمباروں نے ننگرہار صوبے میں یہ کارروائی کی۔ ہلاک ہونے والوں میں حاجی قادر کے دو محافظ شامل ہیں جبکہ ایک حملہ آور بھی جوابی کارروائی میں مارا گیا۔ دوسرا خود کش بمبار اپنا بم پھاڑنے کی کوشش میں مارا گیا۔ اطلاع ہے کہ حاجی ظاہر قادر حملے کے وقت اپنے گھر میں موجود تھے تاہم انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ اسلامک اسٹیٹ نے اپنی نیوز ایجنسی پر اس حملے کی خبر جاری کی ہے تاہم یہ واضح نہیں کہ آیا اس شدت پسند تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔