اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ارشد شریف نے کہا ہے کہ امریکی رپورٹ میں حبیب بینک پر 53 الزامات لگائے گئے ہیں جن میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کا بھی الزام شامل ہے۔
سینئر صحافی نے اپنے پروگرام کے دوران امریکی فنانشل سروس کی جاری کردہ رپورٹ کے مندرجہ جات براہ راست پڑھ کر سنائے۔رپورٹ میں حبیب بینک پر 53 الزامات لگائے گئے ہیں جبکہ الراجحی بینک سے رقم کی منتقلی کا الزام بھی ہے امریکی ادارے نے الرجحی بینک پر القاعدہ سے تعلقات کا بھی الزام عائد کیا ہے۔ارشد شریف کا مزید کہنا تھا کہ ’امریکن فنانشل سروس نے الرجحی بینک اور حبیب بینک پر منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا تاہم خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ منی لانڈرنگ کی رقم دہشت گردی کے لیے استعمال کی گئی‘۔ارشد شریف نے کہا کہ الراجحی بینک سے رقم حبیب بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی اور پھر ایسی ٹرانزیکشن ہوئیں جن کا کوئی واضح مقصد نہیں ہے تاہم رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ایچ بی ایل نیویارک برانچ سے رقم نوازشریف کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوتی رہی ہے۔نیویارک برانچ سے منقل ہونے والی رقم اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک جاتی امرا برانچ آتی تھی، بڑی تعداد میں بغیر ٹیکس ادا کیے پیسوں کی منتقلی جرم ہے جس پر ایچ بی ایل بینک کو جرمانہ بھی بھگتنا پڑا۔رقم کی منتقلی کا معاملہ 2007 سے 2017 تک جاری رہا ، امریکی ادارے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں موجود ٹرانزیکشن کا ریکارڈ اسٹیٹ بینک کے پاس موجود ہے تاہم اسٹیٹ بینک نے نیب کو اس ضمن میں کوئی معلومات فراہم نہیں کیں‘۔