واشنگٹن (این این آئی)امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا ہے کہ نئی حکمت کا مقصد طالبان کوپیغام دینا ہے کہ ہم کہیں نہیں جا رہے۔نئی افغان پالیسی کی بنیاد وقت کے بجائے زمینی حالات ہیں۔ایک انٹرویو میں ریکس ٹلرسن نے کہا کہ صدرٹرمپ نے فوجیوں کی تعیناتی کا اختیار وزیر دفاع کو دے دیا ہے۔ افغانستان بھیجے جانے والے امریکی فوجیوں کی تعداد کا انحصار وہاں کے زمینی حالات پر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ فوجی
حکمت عملی کاتعین افغانستان میں تعینات کمانڈرزکی دی گئی معلومات کیمطابق ہوگا۔کچھ اختیارات میدان جنگ میں موجودکمانڈروں کوبھی دیدیے گئے ہیں۔امریکی وزیر خارجہ نے کہاکہ نائن الیون حملوں کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی تھی۔یہ یقینی بناناہیکہ آئندہ افغانستان کاکوئی علاقہ اس قسم کے حملے کیلئے استعمال نہ ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ افغان حکومت کوطالبان سمیت تمام قبائلیوں سے مصالحت کاراستہ اپناناچاہیے۔