نئی دہلی(این این آئی) بھارتی حکام نے کہا ہے کہ ذہنی تناؤ کی وجہ سے ہر سال 100 سے زائد فوجی ہلاک ہورہے ہیں۔بھارتی وزیر دفاع سبھاش بھامرے نے پارلیمنٹ راجیا سبھا میں پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا کہ ذہنی تناؤ کی وجہ سے بھارتی فوج میں ہر سال خودکشی اور ساتھی فوجیوں کو قتل کرنے کے 100 سے زائد واقعات پیش آرہے ہیں۔ رواں سال اب تک 44 بھارتی فوجیوں نے خودکشی کی اور ساتھی فوجی کے ہاتھوں ایک افسر بھی مارا گیا۔
وزیر دفاع سبھاش بھامرے نے بتایا کہ 2014 سے لے کر اب تک 310 بھارتی فوجی خودکشی کرچکے ہیں جن میں 9 اعلیٰ افسران اور 19 جونیئر کمیشنڈ افسران شامل ہیں جبکہ اسی عرصے کے دوران ساتھی اہلکاروں کے ہاتھوں 11 فوجی ہلاک ہوئے۔بھارتی وزیر دفاع نے کہا کہ 2014 میں 84، 2015 میں 78 اور 2016 میں 104 فوجیوں نے خودکشی کی۔ رواں سال 17 جولائی کو لائن آف کنٹرول کے قریب مقبوضہ کشمیر کے اڑی سیکٹر میں ایک فوجی نے موبائل فون استعمال کرنے سے منع کرنے اور بدتمیزی کرنے پر اپنے میجر شیکھر تھاپا کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فوجی اسٹیبلشمنٹ نے تینوں مسلح افواج میں ذہنی تناؤ اور خلفشار کو کم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے تاہم کوئی فائدہ نہ ہوا اور خودکشی و ساتھی اہلکاروں کے ہاتھوں ہلاکت کے واقعات میں کمی نہیں ہورہی۔ رپورٹ میں اس ذہنی تناؤ کی بعض وجوہات بھی بتائی گئی ہیں جن میں گھریلو مسائل، جائیداد کے جھگڑے، سماج مخالف عناصر کی دھمکیاں، مالی و ازدواجی مشکلات، افسران کے ہاتھوں تذلیل اور نااہل فوجی قیادت شامل ہیں۔مقبوضہ کشمیر اور شمال مشرقی ریاستوں بشمول آسام میں انسداد دہشت گردی آپریشن کی وجہ سے طویل عرصے کے لیے ڈیوٹی بھی فوجیوں کو ذہنی مریض بنادیتی ہے۔ بھارتی وزارت دفاع نے اپنے فوج کو گھن کی طرح چاٹنے والے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے نفسیاتی ڈاکٹروں کی خدمات بھی حاصل کی ہیں۔