نئی دہلی(آئی این پی)چین اور پاکستان مابین سی پیک کے ذریعے ریلوے سروس سے تجارتی منصوبہ بندی بھارتی خدشات میں اضافہ کا سبب بن سکتا ہے، پاکستان اقتصادی کوریڈور (سی سی ای سی) کے ذریعہ شروع کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، چین لین زو ہاؤ کو ٹرین اور سڑک کے ذریعے پاکستان کی گوادر پورٹ سے ملانا چاہتا ہے،
پاکستان کے گوادر پورٹ کو 57ارب ڈالر کی کثیر سرمایہ کاری سے سیکیورٹی اور انرجی منصوبوں مین کلیدی حیثیت پر بھی بھارت کئی مرتبہ چین اور بین الاقوامی فورم پر اپنے خدشات کا اظہار کر چکا ہے ۔معروف کاروباری بھارتی ویب سائٹ لائیو منٹ کے مطابق بھارت نے چین اور پاکستان مابین سی پیک کے ذریعے ریلوے سروس سے تجارتی منصوبہ بندی پر کھل کر اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین لین زو ہاؤ کو ٹرین اور سڑک کے ذریعے پاکستان کی گوادر پورٹ سے ملانا چاہتا ہے اور یہ راستہ چونکہ کشمیر سے ہو کر گذرتا ہے تو اس پر بھارتی تحفظات کو دیکھا جائے۔پاکستان کے گوادر پورٹ کو 57ارب ڈالر کی کثیر سرمایہ کاری سے سیکیورٹی اور انرجی منصوبوں مین کلیدی حیثیت پر بھی بھارت کئی مرتبہ چین اور بین الاقوامی فورم پر اپنے خدشات کا اظہار کر چکا ہے۔ گذشتہ برس پاکستان نے گوادر میں چینی سامان کی پہلی بڑی کھیپ کا خیرمقدم کیا۔یہ منصوبہ ایک سال میں 300 ملین سے 400 ملین ٹن کارگو کو سنبھالے گا۔گوادر کے ذریعہ چین نے تیل سے بھرپور مشرق وسطی، افریقی اور مغربی مغرب میں زیادہ سے زیادہ راستہ فراہم کیا ہے۔ پاکستان اقتصادی کوریڈور (سی سی ای سی) کے ذریعہ شروع کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، چین لین زو ہاؤ کو ٹرین اور سڑک کے ذریعے پاکستان کی گوادر پورٹ سے ملانا چاہتا ہے