ریاض(آئی این پی )سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں درجہ حرارت 50ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا،شہریوں نے شدید گرمی میں مشقت والے کاموں والے مقامات میں ڈیوٹی کے اوقات دن کے بجائے رات یا شام میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ریاض کا دارالحکومت 50 درجے سینٹی گریڈ تک جا پہنچا ہے تاہم سرکاری اندازے کے مطابق درجہ حرارت 49 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ ہی عوامی حلقوں کی طرف سے بھی اس کے
حل اور اوقات کار میں تبدیلی کی تجاویز سامنے آ رہی ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ شدید گرمی میں مشقت والے کاموں والے مقامات میں ڈیوٹی کے اوقات دن کے بجائے رات یا شام میں تبدیل کیے جائیں یا صبح اور شام کے اوقات میں کام اور دن کے وقت شدید گرمی سے بچنے کے لیے شہریوں کوکام سے رخصت دی جائے۔سعودی ماہر موسمیات عبدالعزیز المقطیب نے بتایا کہ محکمہ موسمیات سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں درجہ حرارت اور تبدیل ہوتے موسم پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ماہرین موسمیات درجہ حرارت میں اضافے کے معاملے سے عالمی اور سائنسی انداز میں نمٹ رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ درجہ حرارت کو دو طریقوں سے ماپنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایک طریقہ مرکری [پارہ سیماب] سے ماپنے کا ہے جب کہ دوسرا طریقہ ہوا میں نمی کے تناسب کو جانچنے کا ہے۔درایں اثنا سعودی وزارت ماحولیات کے ڈائریکٹر جنرل انجینیر علی الغامدی کا کہنا ہے کہ وزارت ماحولیات اور وزارت لیبر مل کر موسمی تبدیلی کے معاملے سے نمٹنے کی کوشش کررہی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ فی الحال اوقاف کارمیں تبدیلی کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ تاہم وزارت لیبر کے سابقہ فیصلے میں مقامی وقت کے مطابق دن 12 سے سہ پہر تین بجے تک سخت گرمی میں دھوپ میں کام کرنے والے افراد کو کام سے منع کیا گیا ہے۔ یہ شیڈول گرمیوں کے تین ماہ جون، جولائی اور اگست میں نافذ العمل رہے گا، ستمبر میں دوسرا فیصلہ لاگو ہوگا جس میں شدید گردو غبار اور سیلاب کے پیش نظر اوقات کار میں تبدیلی کی تجویز دی جائے گی۔