دمشق (آن لائن)شام کے دارالحکومت دمشق میں قائم روسی سفارت خانے پر نامعلوم عسکریت پسندوں نے متعدد ماٹر شیل فائر کیے تاہم واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ماسکو سے جاری بیان میں روس کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ شام کے دارالحکومت دمشق میں قائم روسی سفارت خانے کو ماٹر شیلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ دو ماٹر گولے سفارت خانے کی عمارت جبکہ دیگر دو گولے سفارت خانے کے کمپاؤنڈ میں آکر گرے۔
روسی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ واقعے میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا اور ساتھ ہی شام کے صدر بشار السد کے خلاف لڑنے والے گروپوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے کا عزم کا اظہار بھی کیا گیا۔ادھر پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق روسی سفارت خانے پر ایک ماہ میں دوسرا حملہ کیا گیا ہے اس سے قبل 16 جولائی کو بھی روسی سفارت خانے پر ماٹر شیل فائر کیے گئے تھے۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق واقعے میں کچھ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم دیگر ذرائع سے مذکورہ رپورٹ کی تصدیق نہیں ہوسکی۔حملے کے بعد علاقے میں کشیدگی پائی گئی جبکہ ماٹر شیل حملے کے بعد سفارت خانے سے دھواں اٹھتے دیکھا گیا۔روسی وزارت خارجہ نے واقعے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ شام میں روسی سفارت خانے پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ادھر روس کی وزارت دفاع نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ رواں سال شام میں لڑائی کے دوران اب تک 10 روسی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں تاہم دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق شام میں ہلاک ہونے والے روسی فوجیوں اور پرائیویٹ کانٹریکٹرز کی تعداد کم سے کم 40 ہے۔شام میں ہلاک ہونے والے ان روسی اہلکاروں میں 21 کانٹریکٹرز اور 17 فوجی اہلکار شامل ہیں، جبکہ دیگر دو افراد کی شناخت واضح نہیں ہے۔خیال رہے کہ شام میں 2011 سے مسلح کشیدگی کا ا?غاز ہوا
جس کے بعد بہت سے شامی مسلح گروپ بشار السد کے خلاف لڑائی میں شامل ہوگئے جبکہ روس نے 2015 سے مذکورہ لڑائی میں بشار السد کی حامی فوج کی مدد کے لیے عسکریت پسندوں کے خلاف فوجی کارروائیوں کا ا?غاز کررکھا ہے، جس میں فضائی کارروائیاں بھی شامل ہیں۔