ریاض (این این آئی)سعو دی عرب نے سیاحوں کے لیے ایک بڑے پراجیٹک کا آغاز کیا ہے جس کے نتیجے میں بحرِ احمر کے ساتھ موجود 50 جزیرے لگڑری سیرگاہوں میں بدل جائیں گے۔یہ امید کی جا رہی ہے کہ اس سے غیر ملکی سیاح اور مقامی افراد کو متوجہ کرنے کے ساتھ ساتھ سعودی معیشت کو بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ان نئے سیاحتی مقامات
کی تعمیر کا آغاز 2019 میں ہوگا۔پہلے مرحلے میں نئے ایئر پورٹس، لگڑری ہوٹلز اور رہائش کے لیے مکانات تعمیر کیے جائیں گے اور توقع ہے کہ یہ مرحلہ 2022 تک پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا۔سعودی عرب میں پہلے ہی وہاں نوکری کی غرض سے جانے والے لاکھوں غیر ملکیوں اور حج کے لیے آنے والے عازمین کی میزبانی کرتا ہے۔تاہم اب تک سعودی عرب کے سخت سماجی نظریات کی وجہ سے یہاں سیاحوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے ایسے اقدامات بھی نہیں کیے گئے۔اس پراجیکٹ کا نام وڑن 2030 ہے جس کی نگرانی شہزادہ محمد بن سلمان کر رہے ہیں۔وڑن 2030 کے مطابق یہ پراجیکٹ سعودی عرب کے مغرب کی ساحلی پٹی پر بحر ہند میں 125 میل کے علاقے تک بنایا جائے گا۔یہاں ساحل پر مونگے، جامد آتش فشاں اور عرب خطے میں موجود نایاب جنگلی جانوروں کے لیے مسکن بنائے جاتے ہیں۔اس پراجیکٹ کا نام وڑن 2030 ہے جس کی نگرانی شہزادہ محمد بن سلمان کر رہے ہیں۔وڑن 2030 کے مطابق یہ پراجیکٹ سعودی عرب کے مغرب کی ساحلی پٹی پر بحر ہند میں 125 میل کے علاقے تک بنایا جائے گا۔یہاں ساحل پر مونگے، جامد آتش فشاں اور عرب خطے میں موجود نایاب جنگلی جانوروں کے لیے مسکن بنائے جاتے ہیں