اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

بھارتی گاؤں کے لوگوں کی شہباز شریف اور نواز شریف سے محبت، انوکھی مثال سامنے آ گئی

datetime 1  اگست‬‮  2017 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی گاؤں کے لوگوں کی شہباز شریف اور نواز شریف سے محبت، انوکھی مثال سامنے آ گئی، تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان کے نمائندے جب بھارتی پنجاب کے گاؤں کے سرپنچ دلباغ سنگھ کے گھر پہنچے تو انہوں نے ایک دیوار پر شہباز شریف کی ایک تصویر ٹنگی ہوئی دیکھی۔ امرتسر کے قریب جاتی عمرہ شریف خاندان کا آبائی گاؤں ہے جس کا واحد گردوارہ ان کے پشتینی مکان میں واقع ہے۔

دلباغ سنگھ نے ان کو بتایا کہ ان کے والد اور میاں محمد شریف آپس میں دوست تھے، وہ مجھے گاؤں کا گرو دوارہ دکھانے کے لیے لے گئے، ایک مقامی نے بتایا کہ کافی عرصہ پہلے شریف خاندان اپنی زمین گرودوارے کو دے دی تھی، سابق وزیراعظم نواز شریف کے والد تقسیم ہند سے پہلے ہی یہاں سے چلے گئے تھے لیکن انہوں نے گاؤں سے اپنا ناطہ نہیں توڑا اور یہاں کے مقامی لوگ اپنے سابق ہمسایوں سے ملنے اکثر پاکستان بھی جاتے رہتے ہیں۔ دلباغ سنگھ نے بتایا کہ ہم لوگ جب بھی وہاں جاتے ہیں، ہماری خوب خاطر مدارت اور عزت کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کم از کم بھی سو لوگ تو ضرور جاتے ہیں، وہاں ہمارے کھانے پینے اور رہائش کا بندوبست بھی کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف 2013 میں یہاں آئے تو ریاستی حکومت نے گاؤں کا حلیہ ہی بدل دیا۔ دلباغ سنگھ نے کہا کہ اس وقت شہباز شریف نے کہا کہ اس زمین پر سجدہ کرنے کو جی چاہتا ہے۔ دلباغ سنگھ نے گاؤں کے باہر ایک کنواں دکھایا جس میں شریف خاندان کا اونٹ گر گیا تھا جو اس وقت وہ کاروبار کے لیے استعمال کرتے تھے، انہوں نے کہا کہ جب نواز شریف پہلی مرتبہ الیکشن میں کامیاب ہوئے تو گاؤں والوں نے خوب خوشیاں منائیں، وہاں کے گرنتھی اندر جیت سنگھ نے بتایا کہ جب نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹا گیا تو گردوارے میں ان کے لیے دعائیں کی گئیں۔ دلباغ سنگھ نے کہا کہ جب سرحد پر لوگ مرتے ہیں تو بہت دکھ ہوتا ہے، ہم تو بس یہ ہی سوچتے ہیں کہ جتنا پیار شریف خاندان جاتی عمرہ سے کرتے ہیں اتنا ہی دونوں ملکوں کے درمیان بھی پیار ہونا چاہیے۔ جاتی عمرہ بھارتی پنجاب کا ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جو تقسیم ہند کے 70 سال بعد بھی اپنے ایک خاندان کو یاد رکھے ہوئے ہے۔

موضوعات:



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…