ریاض(آئی این پی )سعودی عرب کے ولی عہد اور نائب وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے بحر الاحمر کے نام سے ملک کے بڑے اور بین الاقوامی نوعیت کے سیاحتی پروجیکٹ کا اعلان کردیا، اس منصوبے کا مقصد دنیا بھرکے سیاحوں کو سعودی عرب کے تفریحی، قدرتی،تاریخی، ثقافتی اور مذہبی مقامات کی سیر کے بھرپور مواقع فراہم کرنا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ولی عہد کے منظور کردہ پروجیکٹ میں نہ صرف سعودی عرب
کی مقامی سیاحتی کمپنیاں سرمایہ کاری کررہی ہیں بلکہ بین الاقوامی سیاحتی فرمیں اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔ یہ کمپنیاں سعودی عرب میں تفریح گاہوں میں ڈویلپمنٹ اور ہوٹلنگ کے ساتھ ساتھ 50 قدرتی جزیروں، املج اور الوجہ شہروں میں پائے جانے والے قدرتی مقامات کی تعمیرو ترقی میں حصہ لیں گی۔ اس منصوبے کے تحت مرکزی ساحل سمندر سے مختصر مسافت پر حر الرعا کے علاقے میں پائے جانے والے قدرتی حسن سے مالا مال مقامات کی سیر و سیاحت کا بھی بھرپور موقع ملے گا۔اس شاندار ساحلی سیاحتی منصوبے کے ذریعے دنیا بھر کے سیاحوں کو جزائر البکر کی سیر کے ساتھ ساتھ قدرتی، تعمیراتی اور تاریخی اہمیت کے حامل مدائن صالح شہر کی جانب بھی مبذول کرایا جائے گا۔خیال رہے کہ سعودی عرب میں دنیا کے سب سے بڑا سیاحتی منصوبہ شہزادہ محمد بن سلمان کے اقتصادی ترقی کے پروگرام ویژن 2030 کا حصہ ہے جس کا مقصد ملک بھر میں سیاحت کے فروغ کے ساتھ ساتھ سیاحتی شعبے کو ملکی معیشت کی ترقی کے لیے استعمال میں لانا ہے۔منصوبے کے تحت ملک کے تمام اہم سیاحتی اور تاریخی اہمیت کے حامل مقامات میں سائنسی بنیادوں پر جدید ترین سہولیات فراہم کی جائیں گی تاکہ زیادہ سے زیادہ زائرین کو سعودی عرب میں سیاحت کی طرف مائل کیا جا سکے۔منصوبے کا باقاعدہ افتتاح 2019 کی چوتھی سہ ماہی میں ہوگا جو کہ
2022 میں پایہ تکمیل کو پہنچ جائے گا۔ بحر الاحمر سیاحتی پروجیکٹ کے تحت سیاحتی مقامات پر بہترین سہولیات سے آراستہ رہائش گاہیں، ہوٹل، آمد ورفت کے لیے سڑکوں کی تعمیر، بنیادی ڈھانچہ، بندرگاہ، ہوائی اڈے۔ کشتیوں اور آبی ٹریفک کی سہولت جیسے منصوبوں پر جلد کام شروع کیا جائے گا۔بحر الاحمر سیاحتی منصوبے پر سرمایہ کاری کا آغاز سعودی عرب کے سرمایہ فنڈ کی جانب سے کیا جا رہا ہے مگر اس میں کئی بین الاقوامی کمپناں بھی سرمایہ کاری کریں گی۔