تہران(این این آئی)امریکا کی جانب سے ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے اور مغربی ممالک کی جانب سے سخت لہجہ اختیار کیے جانے کے باوجود ایران نے اپنے میزائل تجربات جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایران کی پاسداران انقلاب فورس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ جمعے کی صبح چار بجے ایک امریکی جنگی بحری بیڑے سے،
جس کی نگرانی کی جا رہی تھی، ایک ہیلی کاپٹر ’رسالت آئل اینڈ گیس پلیٹ فارم‘ کے قریب آیا اور اس نے (پاسداران انقلاب) کے بحری بیڑے کے قریب آنے کی کوشش بھی کی۔اس واقعے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پاسداران انقلاب نے امریکی نیوی کے اقدام کو ’جارحانہ‘ اور ’غیر پیشہ ورانہ‘ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ امریکی بحریہ نے نہ صرف انتباہی پیغام بھیجے بلکہ ’روشنی کی گولے‘ بھی فائر کیے۔ ایرانی فورس کے مطابق امریکی بحریہ کے اس جارحانہ انداز کے باوجود پاسداران انقلاب نے ’اپنا مشن جاری رکھا۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے سرکاری ٹی وی سے گفت گو کرتے ہوئے نئی امریکی پابندیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ہم پوری قوت سے اپنا میزائل پروگرام جاری رکھیں گے۔ ہم امریکی اقدامات کو معاندانہ، قابل مذمت اور ناقابل قبول سمجھتے ہیں اور ان کے ذریعے ایٹمی معاہدے کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ایران کا میزائل پروگرام ایک داخلی معاملہ ہے اور کوئی دوسرا ملک اس میں مداخلت کرنے یا اس بارے میں رائے دینے کا مجاز نہیں ہے۔