جمعرات‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

خلیج ممالک کے بائیکاٹ سے قطر کو غیرمعمولی اقتصادی خسارے کا سامنا

datetime 27  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوحہ(این این آئی)چار عرب ممالک کی طرف سے قطر کے سفارتی اور اقتصادی بائیکاٹ پر اب تک دوحہ کی طرف سے یہ دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ بائیکاٹ سے اسے کوئی بڑا اقتصادی دھچکا نہیں لگا ہے مگر قطری حکومت نے پہلی بار کھلے الفاظ میں اعتراف کیا ہے کہ بائیکاٹ تحریک کے نتیجے میں اسے غیرمعمولی اقتصادی خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق قطر کی مانیٹری پالیسی کے ایک تجزیہ نگار خالد الخاطر نے کہا کہ ان کے ملک نے قطری ریال کو ڈالر سے الگ تھلگ کرنے کی پالیسی اپنائی ہے۔ اس حوالے سے عالمی بنکوں نے بھی قطر کو سخت الفاظ میں انتباہ کیا تھا اور اسے دوحہ کی ہٹ دھرمی کا خطرناک ترین نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ قطری ریال کو ڈالر سے الگ کرنے کا اعلان دوحہ کی طرف سے غیرمعمولی اقتصادی خسارے کا پہلا اور کھلا اعتراف جرم ہے۔بیشتر خلیجی ممالک کا سب سے بڑا ذریعہ آمدن تیل ہے۔ تیل پیدا کرنے والے خلیجی ملکوں میں قطر بھی شامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قطرکی قومی کرنسی بھی ڈالر سے مربوط تھی مگر امریکی فیڈریشن ریزرو کونسل منافع کی شرح مقرر کرنے پر مجبور ہوئی ہے۔مگر گذشتہ ماہ جب سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے قطر سے سفارتی تعلقات اور فضائی نقل وحمل منقطع کیے تو اس کے نتیجے میں دوحہ کو غیرمعمولی معاشی خسارے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔کرنسی کے امور کے ماہر خالد الخاطر کا کہنا ہے کہ قطر نے امریکی کرنسی سے علاحدگی کا فیصلہ پہلی بار نہیں کیا۔ سنہ 2008ء میں بھی قطرکے مرکزی بنک نے امریکی شرح منافع میں کمی کے بعد ڈالر سے تعلق ختم کردیا تھا۔ تب قطر کو ملنے والے شرح منافح کی مقدار صرف تک گر گئی تھی۔الخاطر کا کہنا تھا کہ قطری حکومت نے دو سال کے دوران شرح منافح 2 فی صد مقرر کی ہے تاکہ کرنسی مارکیٹ میں استحکام لانے میں مدد لی جاسکے۔

ان کا کہنا ہے کہ قطر کو جس طرح کے معاشی بحران کا اب سامنا ہے آج سے چند برس قبل بھی ایسا ہی تھا۔ ماضی کی نسبت اب قطری کرنسی کسی حد تک مستحکم ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…