بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

خلیج ممالک کے بائیکاٹ سے قطر کو غیرمعمولی اقتصادی خسارے کا سامنا

datetime 27  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوحہ(این این آئی)چار عرب ممالک کی طرف سے قطر کے سفارتی اور اقتصادی بائیکاٹ پر اب تک دوحہ کی طرف سے یہ دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ بائیکاٹ سے اسے کوئی بڑا اقتصادی دھچکا نہیں لگا ہے مگر قطری حکومت نے پہلی بار کھلے الفاظ میں اعتراف کیا ہے کہ بائیکاٹ تحریک کے نتیجے میں اسے غیرمعمولی اقتصادی خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق قطر کی مانیٹری پالیسی کے ایک تجزیہ نگار خالد الخاطر نے کہا کہ ان کے ملک نے قطری ریال کو ڈالر سے الگ تھلگ کرنے کی پالیسی اپنائی ہے۔ اس حوالے سے عالمی بنکوں نے بھی قطر کو سخت الفاظ میں انتباہ کیا تھا اور اسے دوحہ کی ہٹ دھرمی کا خطرناک ترین نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ قطری ریال کو ڈالر سے الگ کرنے کا اعلان دوحہ کی طرف سے غیرمعمولی اقتصادی خسارے کا پہلا اور کھلا اعتراف جرم ہے۔بیشتر خلیجی ممالک کا سب سے بڑا ذریعہ آمدن تیل ہے۔ تیل پیدا کرنے والے خلیجی ملکوں میں قطر بھی شامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قطرکی قومی کرنسی بھی ڈالر سے مربوط تھی مگر امریکی فیڈریشن ریزرو کونسل منافع کی شرح مقرر کرنے پر مجبور ہوئی ہے۔مگر گذشتہ ماہ جب سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے قطر سے سفارتی تعلقات اور فضائی نقل وحمل منقطع کیے تو اس کے نتیجے میں دوحہ کو غیرمعمولی معاشی خسارے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔کرنسی کے امور کے ماہر خالد الخاطر کا کہنا ہے کہ قطر نے امریکی کرنسی سے علاحدگی کا فیصلہ پہلی بار نہیں کیا۔ سنہ 2008ء میں بھی قطرکے مرکزی بنک نے امریکی شرح منافع میں کمی کے بعد ڈالر سے تعلق ختم کردیا تھا۔ تب قطر کو ملنے والے شرح منافح کی مقدار صرف تک گر گئی تھی۔الخاطر کا کہنا تھا کہ قطری حکومت نے دو سال کے دوران شرح منافح 2 فی صد مقرر کی ہے تاکہ کرنسی مارکیٹ میں استحکام لانے میں مدد لی جاسکے۔

ان کا کہنا ہے کہ قطر کو جس طرح کے معاشی بحران کا اب سامنا ہے آج سے چند برس قبل بھی ایسا ہی تھا۔ ماضی کی نسبت اب قطری کرنسی کسی حد تک مستحکم ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…