لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف برطانوی اشاعتی ادارے ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق برطانوی غوطہ خوروں کو آئس لینڈ کے ساحلی علاقے میں سمندر میں ڈوبی ہوئی سونے سے بھری ہوئی ایک کشتی ملی ہے۔ اس میں 4ٹن سے زیادہ (تقریباً3ہزار 700کلوگرام)سونا موجود تھا
جس کی مالیت 10کروڑ پاؤنڈ (تقریباً 13ارب67کروڑ روپے) سے زائد ہے۔ ماہرین نے اس کشتی کے متعلق بتایا ہے کہ یہ ہٹلر کی کشتی تھی جو1939ءمیں امریکی بینکوں میں پڑا سونا لے کر واپس جرمنی جا رہی تھی کہ آئس لینڈ کے قریب سمندر میں غرق ہو گئی۔ یہ دوسری جنگ عظیم کی ابتداءکا زمانہ تھا اور نازی جرمنی اس سونے کو جنگ کے وسائل میں استعمال کرنا چاہتے تھے۔رپورٹ کے مطابق یہ کشتی ایڈوانسڈ میرین سروسز کے غوطہ خوروں نے دریافت کی ہے اور اب ان کی خواہش ہے کہ وہ اس کشتی کو واپس برطانیہ لے کر جائیں اور حکومت سے انعام وصول کریں لیکن آئس لینڈ کی کوسٹ گارڈ کے ڈائریکٹر جارج لاروسن کا کہنا ہے کہ’میرین سروسز والے اس کشتی کو یہاں سے نہیں لیجا سکتے کیونکہ ان کے پاس اس کام کا اجازت نامہ نہیں ہے۔’واضح رہے کہ جنگ عظیم میں پوری دنیا کو تہس نہس کردینے کا عزم رکھنے والے ہٹلر کو اللہ رب العزت نے نشان عبرت بنا دیا اور ہٹلر شکست کے خوف سے خود کشی کرنے پر مجبور ہو گیا۔ معروف برطانوی اشاعتی ادارے ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق برطانوی غوطہ خوروں کو آئس لینڈ کے ساحلی علاقے میں سمندر میں ڈوبی ہوئی سونے سے بھری ہوئی ایک کشتی ملی ہے۔