برلن(آن لائن)جرمنی میں ایک سلفی مبلغ کو ساڑھے پانچ برس قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ سوین لاؤ پر جرمنی میں شریعت نافذ کرنے کی کوشش کرنے کا الزام بھی ہے۔جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی میں عوامی مقامات پر شریعت نافذ کرنے کی کوشش کرنے والے سوین لاؤ کو عدالت نے ساڑھے پانچ برس قید کی سزا سنائی ہے35سالہ سوین لاؤ جرمنی کے ایک مغربی شہر مونشن گلاڈباخ میں پیدا ہوا تھا اور اس وقت مسلمان ہوگیا تھا
جب وہ ٹین ایجر تھا۔ عدالتی فیصلے کے مطابق لاؤ پرجماوا نامی گروپ کی حمایت کا الزام ثابت ہو گیا ہے۔ اس گروپ نے گزشتہ برس ہی اسلامک اسٹیٹ کو چھوڑ کر القاعدہ سے اتحاد کر لیا تھا۔سوین لاؤ اسلام کے ایک سخت گیر نقطہ نظر سلفی ازم کا پیروکار ہے۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے جماواکے لیے غیر ملکی جنگجوؤں کو بھرتی کیا تھا اور اس گروپ کو آلات کے علاوہ 250 یورو نقد بھی فراہم کیے تھے۔وکلائے استغاثہ نے لاؤ کے لیے ساڑھے چھ برس قید کی سزا کی استدعا کی تھی تاہم سوین لاؤ کے وکیل دفاع کی طرف سے عدالت سے درخواست کی گئی تھی کہ اس کے مؤکل کو بری کیا جائے کیونکہ اس کے خلاف سوین لاؤ نے بین الاقوامی سطح پر اس وقت توجہ حاصل کی تھی جب اس نے 2014ء میں ’شریعہ پولیس‘ نامی ایک گروپ قائم کیا تھا۔ اس گروپ کے ارکان جرمنی کے ایک مغربی شہر ووپرٹال کی گلیوں میں گشت کرتے تھے اور شراب نوشی، جوا اور موسیقی سننے کے حوالے سے اسلامی شریعت کے اصولوں پر عملدرآمد کرانے کی کوشش کرتے تھے۔جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق شریعہ پولیس نامی گروپ کے ارکان کے خلاف ایک الگ مقدمہ قائم ہے۔