بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

امریکی امداد کا پیسہ افغان حکومت کہاں خرچ کررہی ہے؟امریکہ مشتعل،انتباہ کردیا

datetime 26  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)امریکی وزیر دفاع جِم میٹس نے کہا ہے کہ انسپیکٹر جنرل کی رپورٹ جس میں افغان قومی فوج کی وردیوں پر دو کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی لاگت آنے کی بات کی گئی ہے، نہ صرف اسراف کے زمرے میں آتا ہے، بلکہ یہ ایک فرسودہ سوچ کی ایک مثال ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پینٹاگان کے سربراہ نے یہ بیان جاری ہونے والے ایک یادداشت نامے میں دیا ہے،

امریکی وزیر دفاع، جِم میٹس نے کہا ہے کہ انسپیکٹر جنرل کی رپورٹ جس میں افغان قومی فوج کی وردیوں پر دو کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی لاگت آنے کی بات کی گئی ہے، نہ صرف اسراف کے زمرے میں آتا ہے، بلکہ یہ ایک ’’فرسودہ سوچ کی ایک مثال ہے‘‘۔جس میں انھوں نے اپنے محکمے سے کہا ہے کہ وہ مالی وسائل ضائع ہونے کے معاملوں پر توجہ دے۔ میٹس نے کہاکہ ہمارے افغان ساجھے داروں کے یونیفارم اس طرح خریدنا، جس کام میں گذشتہ دس برس کے دوران ٹیکس دہندگان کے کروڑوں ڈالر ضائع ہوئے، دھیان دینے کی ضرورت ہے، چونکہ محکمے کی ذمہ داریاں اور بجٹ کا خیال کیا جانا لازم ہے۔سنہ 2002 سے اب تک، امریکی حکومت نے افغانستان کی امداد اور تعمیر نو کی مد میں 11 کروڑ اور 70 لاکھ ڈالر مختص کیے، جس میں سے 66 ارب ڈالر افغان سکیورٹی فورسز کو ہتھیار، تربیت اور زیریں ڈھانچے کی مرمت اور تعمیر نو کے لیے فراہم کیے گئے۔جون میں، افغانستان کی تعمیر نو کے خصوصی انسپیکٹر جنرل کے دفتر نے بتایا تھا کہ 2007 سے امریکی محکمہ دفاع نے افغان نیشنل آرمی کی وردیوں کے لیے 13 لاکھ ڈالر فراہم کیے، جو معاملہ دھوکہ دہی کے زمرے میں آتا ہے۔ اس طرح کے اخراجات مناسب طرز عمل کے مقابلے میں کم از کم 40 فی زیادہ ہوتے ہیں، جب کہ ڈزائن کے فرق کے معاملے پر دو کروڑ 60 لاکھ سے دو کروڑ 80 لاکھ ڈالر اضافی خرچ کیے گئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنت یہ بھی ہے


ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…