بیجنگ(آئی این پی)چین واضح کرتا ہے کہ دوکھلم سیکٹر کوئی متنازعہ علاقہ نہیں ہے یہ چین کا حصہ تھا اور رہے گا، بھارت نے چین کی عملداری کو چیلنج کیا ہے ، اگر بھارت ہٹ دھرمی پر قائم رہا تو اسے اپنے زخم سہلانے کا بھی موقع نہیں دیا جائے گا،چین کے سرکاری خبر رساں ادرہ کے مطابق چینی دفتر خارجہ کے ترجمان لو کھانگ نے بات چیت کے دوران واضح کیا کہ
آسٹریلوی وزیر خارجہ جولی بش نے کہا کہ “میری سمجھ یہ ہے کہ یہ ایک طویل مدتی تنازعہ ہے :آسٹریلیا علاقائی تنازعات والے ملکوں کے درمیان امن کے ذریعے حل تلاش کرنا چاہتا ہے کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ علاقائی تنازعات کو بلاشبہ پر امن ماحول میں مذاکرات سے حل کیا جانا چاہئے لیکن یہاں میں یہ واضح کر دوں کہ دوکھلم سیکٹر کوئی متنازعہ علاقہ نہیں ہے یہ چین کا حصہ تھا اور رہے گا۔ بھارت نے غیر ضروری طور پر ہٹ دحرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے داخل ہونے کی کوشش کی اور چین کے کاموں میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ سکھم سیکٹر کیوں کہ بھارت چین مابین تسلیم شدہ سرحد ہے اس کی حد بندی کر دی گئی ہے۔دونوں سرحدوں پر موقف کی نوعیت مختلف ہے۔ ترجمان نے کہا کہ چین خطے میں امن و استحکام کے لئے سرحد پر کشیدگی نہیں چاہتا لیکن چین اپنے علاقہ میں کسی کی مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔لو نے کہا کہ بھارت کی جانب سے چین پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ کشیدگی میں اضافہ کا سبب چین ہے جب کہ چین اب تک صبر و تحمل کا مطاہرہ کرتے ہوئے مسلسل کشیدگی میں کمی کے لئے زور دے رہا ہے۔