ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

’’ پہاڑ ہلانا آسان، چینی فوج کو ہلانا مشکل ہے‘‘ چین نے بھارت کو آخری وارننگ جاری کر دی

datetime 24  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چینی وزارت دفاع نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ وہ چین کی فوجی صلاحیتوں پر کسی غلط فہمی میں نہ رہے کیونکہ پہاڑ ہلانا آسان جبکہ چین کی لبریشن آرمی کو ہلانا بہت مشکل ہے۔امریکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق چینی وزارت دفاع کے ترجمان کرنل وو قیان نے چینی مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ ڈوکلام

کے علاقے سے بھارت اپنے فوجیوں کو واپس بُلالے۔چینی فوج کے قیام کی 90ویں سالگرہ سے قبل ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ ‘قومی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے چین کا عزم غیرمتزلزل ہے اور ہم بھارت کو یاددہانی کرانا چاہتے ہیں کہ حالات ہمیشہ اپنے حق میں سازگار رہنے کے مفروضے پر رسک لینے اور خیالی دنیا میں رہنے سے گریز کرے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘چینی فوج کی 90 سالہ تاریخ نے یہ بات ثابت کی ہے کہ ہمارے ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو محفوظ رکھنے کے لیے ہماری فوجی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے جبکہ ہمارا عزم کبھی نہیں ڈگمگایا۔ترجمان چینی وزارت دفاع کامزید کہنا تھا کہ ‘چینی فوج کے مقابلے میں کسی پہاڑ کو ہلانا زیادہ آسان ہے ۔خیال رہے کہ چین اور بھارت میں سکم کی سرحد پر حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ دوسری جانب بھارت کی جانب سے اس کشیدگی کے حل کے لیے دونوں ممالک کی فوج کے پیچھے ہٹانے اور مذاکرات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ رواں ہفتے کے اختتام پر برکس گروپ کے تحت بیجنگ میں ہونے والے سیکیورٹی فورم میں شرکت کے لیے بھارتی مشیر قومی سلامتی اجیت دووال کے دورے میں یہ تنازع زیر بحث آئے گا۔بھارت اور چین کے درمیان گزشتہ ماہ سکم سرحد کے نزدیک “ڈوکلالم” کے علاقے

سے تنازع شروع ہوا جہاں چین کی فوج سڑک تعمیر کرنا چاہتی ہے۔بھوٹان کا کہنا ہے کہ ڈوکلالم کا علاقہ اس کا ہے جب کہ ڈوکلالم کے معاملے پر بھوٹان کو بھارت کی حمایت حاصل ہے اور بھارتی فوجیوں نے بھوٹان کی درخواست پر چینی فوجیوں کو وہاں کام کرنے سے روک دیا تھا۔واضح رہے کہ بھوٹان اور چین کے درمیان سرکاری سطح پر سفارتی تعلقات قائم نہیں جبکہ ب

ھوٹان، بھارت کا قریبی اتحادی ہے۔گذشتہ ماہ کے آخر میں بھارتی حکومت نے چین کی جانب سے سہ ملکی سرحد پرہمالیہ پہاڑوں کے دامن میں بنائی جانے والی سڑک کو اپنے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے بیجنگ کو خبردار کیا تھا کہ وہ اس سڑک کی تعمیر بند کردے۔دوسری جانب چین کا الزام ہے کہ بھارتی فوج ان کی زمین میں داخل ہوئی ہے۔گذشتہ ہفتے بھی چین نے

بیجنگ میں موجود غیرملکی سفارت کاروں کو واضح پیغام دیا تھا کہ ڈوکلام میں چینی فوج، بھارتی اہلکاروں کے مدمقابل ‘صبر کا مظاہرہ کررہی ہے تاہم ایسا زیادہ دیر تک نہیں کیا جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…