عمان(آن لائن) اردن کے دارالحکومت عمان میں واقع اسرائیلی سفارتخانے میں فائرنگ کے ایک واقعے میں اردن کے 2 شہری ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ ایک اسرائیلی زخمی ہوا ہے۔پولیس نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے دونوں شہری ایک فرنیچر کمپنی کے لیے کام کرتے تھے اور فائرنگ سے قبل سفارتخانے میں داخل ہوئے تھے۔اس معاملے میں ابھی کوئی تفصیل جاری نہیں کی گئی ہے اور اس بات کا بھی علم نہیں کہ فائرنگ کا سبب کیا تھا۔
سکیورٹی فورسز نے سفارتخانے کو سیل کر دیا ہے اور اسرائیلی حکام نے عمارت خالی کر دی ہے۔اردن کی پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ ایک رہائشی مکان میں ہوا جو اسرائیلی سفارتخانے کے استعمال میں تھی۔پولیس نے بتایا کہ تحقیقات ابھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہیں۔ انتہائی سکیورٹی والا یہ سفارتخانہ عمان کے پوش علاقے رابیہ کے پاس واقع ہے۔ سفارتخانے کے ارد گرد کے علاقے کو آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور حکام کی جانب سے کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئی۔تاحال یہ علم نہیں ہے کہ یہ حملہ کس نے کیا، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ اس حملے کا تعلق اسرائیل کی جانب سے قدیم یروشلم شہر میں اسرائیلی سکیوٹی اقدامات سے ہے۔جمعے کو عمان میں ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ مسجد اقصیٰ میں کیے جانے والے اقدامت واپس لیے جائیں۔خیال رہے کہ یروشلم کے مقدس مقام پر نئے سکیورٹی انتظامات کیے جانے پر یروشلم میں بھی اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں میں جھڑپیں ہوئیں جبکہ فلسطین کے صدر محمود عباس نے حرم الشریف میں میٹل ڈیٹکٹر لگائے جانے کے بعد اسرائیل کے ساتھ اپنے تمام رابطے ختم کر دیے۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ ایک ہفتہ قبل دو اسرائیلی پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد مزید سکیورٹی کی ضرورت محسوس کی گئی ہے۔خیال رہے کہ سنہ 1967 کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد اسرائیل نے مشرقی یروشلم پر قبضہ کر لیا تھا۔