تہران(این این آئی)ایرانی وزارت دفاع نے عالمی دباؤ اور امریکی مطالبات کو نظرانداز کرتے ہوئے نئے میزائلوں کی تیاری کے منصوبے کا افتتاح کیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق جنگی مقاصد کے لیے استعمال کیے جانے والے میزائلوں کی نئی لائن کے افتتاح کے موقع پر ایرانی وزیر دفاع حسین دھقان نے کہا کہ
ان کا ملک دفاعی شعبے میں مزید منصوبوں پر بھی کام شروع کرے گا۔انہوں نے اس نئے میزائل’شکار 3‘ کے بارے میں بتایا کہ یہ 27 کلو میٹر بلندی پر 120 کلو میٹر دور اپنے ہدف کو درست انداز میں نشانہ بنانے کی صلاحیت کا حامل طاقت ور میزائل ہوگا۔حسین دھقان کا کہنا تھا کہ مذکورہ میزائل سے جنگی طیاروں، ڈرون طیاروں، کروز میزائلوں اور جنگی ہیلی کاپٹروں کو نشانہ بنایا جاسکے گا۔ایران کی طرف سے نئی میزائل لائن کا افتتاح ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب کہ چند ہی روز قبل امریکی حکومت نے ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے تسلسل پر تہران پر اقتصادی پابندیاں عاید کی ہیں۔مبصرین کا کہنا تھا کہ امریکی انتظامیہ اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران پر جوہری معاہدے کی شرائط پرعمل درآمد یقینی بنانے کے لیے دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔ امریکی انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران پر عاید کردہ نئی پابندیوں کی فہرست میں اٹھارہ ادارے اور شخصیات شامل ہیں۔ پابندیوں کا سامنا کرنے والے افراد اور اداروں پر دہشت گرد تنظیموں کو مالی معاونت میں ملوث ہونے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔