طرابلس(این این آئی)قذافی کے جانے کے بعدلیبیا میں اب کیا ہورہاہے؟ایسی چیز پر ٹیکس لگادیا گیا کہ عوام کے ہوش ہی اُڑ گئے،لیبیا کے مشرق میں عبوری حکومت کی جانب سے شادی ٹیکس کی مد میں جاری فیصلے نے لیبیا کے سماجی حلقوں میں تنازع کھڑا کر دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جاری حکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق کسی بھی لیبیائی باشندے کو لیبیائی خاتون سے شادی پر ٹیکس کے طور پر 50 دینار ادا کرنے ہوں گے۔
لیبیائی شہری کو غیر ملکی خاتون سے شادی کرنے پر 5000 دینار اور کسی بھی غیر ملکی شہری کو لیبیائی خاتون سے شادی پر 3000 دینار کی ادائیگی کرنا ہو گی۔عبوری حکومت نے اپنے فیصلے کا جواز پیش کرتے ہوئے اس اقدام کو شادی فنڈ کی سپورٹ قرار دیا۔ تاہم لیبیا کے عوام کا کہنا تھا کہ اس ٹیکس کے نفاذ سے شہریوں پر بوجھ پڑنے کے علاوہ شادی کے اخراجات میں بے جا اضافہ ہو جائے گا۔ سابق رہ نما معمر قذافی کی حکومت کے سقوط کے بعد ملک کے نوجوانوں کی اکثریت کو سخت معاشی حالات کا سامنا ہے۔واضح رہے کہ 2012 میں لیبیا میں سماجی امور کی وزارت کے زیر نگرانی شادی کو آسان بنانے کے لیے میرج فنڈ بنایا گیا تھا۔ اس کا مقصد ملک میں غیر شادی شدہ خواتین کی بڑھتی ہوئی شرح پر قابو پانا ہے۔ فنڈ کے اہم ترین ذمے داری شادی کے خواہش مند افراد کو رہائش فراہم کرنے میں مدد دینا اور شادی کے اخراجات کے لیے معقول رقم فراہم کرنا ہے۔واضح رہے کہ لیبیا میں صدر قذافی کے دورمیں عوام کو بے حد سہولیات حاصل تھیں لیکن انقلاب کے بعد دن بدن لیبیا کے حالات خراب ہوتے جارہے ہیں اور حکومت آئے روز نئے ٹیکسز عائد کررہی ہے۔