سری نگر(آئی این پی ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ٹرک نے سکول کی ننھی طالبہ کی کچل کر شہید کردیا،واقعے کے بعد اہل خانہ اور سیکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا، مظاہرین نے واقعے میں ملوث بھارتی فوجی کو گرفتار کرکے اس پر قتل کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کردیا تاہم قابض بھارتی فوجی اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور پیلٹ گنز سے فائرنگ و آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے،
ادھرحریت رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یسین ملک نے بھارتی قبضے کے خلاف(آج ) جمعے کو وادی میں مکمل ہڑتال اور اقوام متحدہ کے دفترکے باہر مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں میں بھارتی فوج کا ایک تیز رفتار ٹرک دانستہ طور پر معصوم بچی کو ٹکر مار کر فرار ہوگیا، جس کے نتیجے میں بچی شدید زخمی ہوگئی۔ اسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئی۔ بچی کی شناخت عروبہ کے نام سے ہوئی جو پرائمری اسکول کی طالبہ تھی۔ننھی طالبہ کی شہادت پر بچی کے اہل خانہ اور سیکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا۔ مظاہرین نے واقعے میں ملوث بھارتی فوجی کو گرفتار کرکے اس پر قتل کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ تاہم قابض بھارتی فوجی اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور پیلٹ گنز سے فائرنگ و آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ بھارتی فوج نے اس اسپتال پر بھی شیلنگ کی جہاں بچی کو منتقل کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے مریضوں کی حالت بھی بگڑ گئی۔ادھر سید علی گیلانی، میر واعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یسین ملک سمیت تمام حریت پسند رہنماں نے بھارتی قبضے کے خلاف جمعے کو وادی میں مکمل ہڑتال اور اقوام متحدہ کے دفترکے باہر مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔