اتوار‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بھارت اور چین کے درمیان ایٹمی جنگ کا خطرہ ۔۔ چین نے دھماکے دار اعلان کر دیا

datetime 20  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ/نئی دہلی(این این آئی) چین نے بیجنگ میں موجود غیرملکی سفارت کاروں کو واضح پیغام دیا ہے کہ ڈوکلام میں چینی فوج بھارتی اہلکاروں کے مدمقابل صبر کا مظاہرہ کررہی ہے تاہم ایسا زیادہ دیر تک نہیں کیا جائے گا۔ذرائع نے بھارتی اخبار کو آگاہ کیا کہ گذشتہ ہفتے ایک بند کمرہ بریفنگ میں چینی حکام نے بیجنگ میں موجود سفارت کاروں کو اپنے مؤقف سے آگاہ کیا۔

چینی حکومت جی20 ممالک کے رکن کئی ملکوں کو بھی اس حوالے سے علیحدہ بریفنگ دے چکی ہے۔چین کی جانب سے سفارتی برادری کو بتایا گیا ہے کہ اصل تنازع چین اور بھوٹان کے درمیان ہے لیکن بھارتی فوجی زبردستی اس میں شامل ہونے کی کوشش کررہی ہیں۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ملک سے تعلق رکھنے والے ایک سفارت کار نے بھارتی اخبار کو بتایا کہ بیجنگ میں موجود ہمارے ساتھیوں نے بریفنگ میں شرکت کی جہاں انہیں یہ بتایا گیا کہ چینی فوج بھارتی اہلکاروں کے سامنے زیادہ دیر تک انتظار نہیں کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھیوں کو آگاہ کیا گیا ہے کہ بھارت چینی علاقے میں داخل ہوکر اسٹیٹس کو تبدیل کرچکا ہے۔اخبار کے مطابق سفارت کار کا یہ بیان بھارتی مؤقف سے متضاد ہے، 30 جون کو جاری ہونے والے ایک بیان میں نئی دہلی کا کہنا تھا کہ وہ حالیہ چینی سرگرمیوں پر گہری تشویش رکھتے ہیں اور اپنے تحفظات سے چینی حکومت کو آگاہ کرچکے ہیں کہ ڈوکلام میں ‘سڑک کی تعمیر مکمل ہو جاتی ہے تو اس سے چین کو انڈیا پر اسٹریٹجک برتری حاصل ہو جائے گی۔

چین کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ ان کے پاس اس بات کے مضبوط شواہد موجود ہیں کہ ڈوکلام چین کا حصہ ہے اور ہمیشہ سے چین کے سرحدی رہائشیوں کے لیے روایتی چراگاہ’ رہا ہے۔سفارت کاروں کو بتایا گیا کہ بھارتی فوج کو فوری اور غیرمشروط طور پر اپنی سرحد تک محدود ہونا پڑے گا جس کے بعد ہی بھارت اور چین کے درمیان بامعنی مذاکرات کا آغاز ہوسکتا ہے۔دریں اثناء چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں

بھی بھارت کو متنبہ کیا گیا کہ وہ سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے ڈوکلام میں دخل اندازی کو آلہ کار کے طور پر استعمال نہ کرے۔چینی وزارت خارجہ نے بیان میں بھارت سے مطالبہ کیا کہ حالات کو مزید بگڑنے سے بچانے کے لیے بھارتی فوجیوں کو فوری طور پر واپس بلالیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…